عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 600394
کیا قرآن کو ایک نئی ترتیب سے مدون کرنا تحریف کہلائے گا ،قرآن کی موجودہ ترتیب (پاروں کی ) اس کی ثقاہت مطلوب ہے ۔
جواب نمبر: 60039408-Oct-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 155-92/B=02/1442
وہ نئی ترتیب سے مدون کیا ہوا قرآن سامنے آئے تو اسے دیکھ کر کوئی رائے دی جاسکتی ہے۔
نوٹ:۔ آپ سہارن پور کے ہیں تو آپ کے یہاں بہت بڑا دینی اسلامی مرکز مظاہر علوم ہے، وہیں دکھا کر رائے حاصل کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے چند آیات کی تشریح (تفسیر) اورترجمہ چاہیے ان آیات کی شان نزول اورضرورت کے ساتھ۔ برائے مہربانی جواب جلد عنایت فرماویں۔ سورہ البقرہ آیت نمبر 62 اور 63 ان میں بے شک جو لوگ مسلمان ہوئے اورجو لوگ یہودی ہوئے اورجو نصاری اورجو صائبین جو ایمان لائے اللہ پر اورروز آخرت پر اور کام کئے نیک تو ان کے لیے ہے ثواب ان کے رب کے پاس اورنہیں ان پرکچھ خوف اورنہ وہ غمگین ہوں گے۔? اس میں یہود ،نصاری اور صائبین اورمسلمان کو الگ الگ کیوں مخاطب کیا گیا ہے؟ کیا اس دور کے حساب سے بھی یہ یہود اور نصاری اورصابئین لوگ اس زمرہ میں آتے ہیں؟ اور دوسرا سورہ آل عمران آیت نمبر 112اور 113 وہ سب برابر نہیں، اہل کتاب میں ایک فرقہ سیدھی راہ پر پڑتے ہیں آیتیں اللہ کی اورراتوں کو سجدہ کرتے ہیں ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور حکم کرتے ہیں اچھی بات کا اور منع کرتے ہیں برے کاموں سے اور دوڑتے ہیں نیک کاموں پر وہی لوگ نیک بخت ہیں? ۔سوال کیا یہ یہودی، نصاری، صابئین کے لیے بھی اس سے کیا مراد لی جائے؟
10159 مناظرمیرا
سوال یہ ہے کہ کیا یہ ضروری ہے کہ قرآن کا ترجمہ یا تفسیر وہ شخص بیان کرے جس نے
ترجمہ یا تفسیر کا علم استاد سے حاصل کیا ہو؟ اگرکوئی شخص اپنے مطالعہ سے یا کسی
قرآن کے ترجمہ سے ترجمہ بیان کرتا ہے تو وہ غلط ہے یا صحیح ہے؟
میرا سوال یہ ہے کہ کیا مولانا مودودی کی تفسیر تفہیم القرآن کا پڑھنا درست ہے، میں دیوبندی ہوں؟ نیز دیوبندی علماء ان کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں؟
8210 مناظر