• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 170208

    عنوان: تفسیر بن عباس کا حوالہ دینا کیسا ہے؟

    سوال: لیکن اس کے باوجود الیاس گھمن صاحب اس تفسیر کو ثابت مانتے ہیں اور انہوں نے اپنے مضمون ترک رفع الیدین فی الصلاة میں تفسیر ابن عباس سے دلیل بھی پیش کی ہے ۔مجھے ایک مفتی صاحب نے بتایا ہے کہ علامہ عراقی نے احیاء علوم الدین کی تخریج(احادیث کی تحریج) میں تفسیر ابن عباس کی کچھ اور سندیں بھی نقل کی ہیں اور وہ صحیح ہیں۔آپ سے گزارش ہے کہ اس معاملے میں رہنمائی کر دیں۔

    جواب نمبر: 170208

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:877-710/sn=9/1440

    ”تنویر المقیاس فی تفسیر بن عباس“کے نام سے جو کتاب آج کل مارکیٹ میں دستیاب ہے، جومحمد بن مروان السدی عن محمدبن السائب الکلبی عن ابی صالح عن ابن عباس الخ کی سند سے مروی ہے ، یہ کتاب مستند نہیں ہے۔(دیکھیں:علوم القرآن ،ص:458،ط:کراچی)اس میں موجود روایات کا دیگر معتبر روایات سے مقارنہ کے بغیر حوالہ نہ دینا چاہئے،ایک مفتی صاحب نے آپ کو جو بات بتلائی ہے ان سے کہ دیں کہ تخریج احیاء علوم الدین میں کس مقام پر یہ بات لکھی ہے ،اس کا مکمل حوالہ دیں،اگر مکمل عبارت نقل کردیں تو بڑا اچھا ہو؛ تاکہ اس پر غور کیا جا سکے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند