• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 64128

    عنوان: بیعت یا پیر مریدی کے بارے میں خلاصہ تحریر فرمائیں

    سوال: بیعت یا پیر مریدی کے بارے میں خلاصہ تحریر فرمائیں کہ جائز ہے یا بدعت ہے؟ ثبوت دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 64128

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 454-454/M=5/1437 بیعت اورمرید ہونے کا مطلب ہے کہ کسی مرشد کامل متبع سنت بزرگ کے ہاتھ پر اپنے گناہوں سے توبہ کرنا اور آئندہ اس کی رہنمائی میں دین پر چلنے کا عہد کرنا۔ یہ جائز بلکہ مستحب ہے، صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کرنا ثابت ہے، نسائی شریف میں حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: عن عبادة بن الصامت أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: ”ألا تبایعوني علی ما بایع علیہ النساء أن لا تشرکوا باللہ شیئًا ولا تسرقوا ولا تزنوا ولا تقتلوا أولادکم ولا تأتوا ببہتان تفترونہ بین أیدکم وأرجلکم ولا تعصوني فی معروف“ قلنا بلی یا رسول اللہ! فبایعناہ علی ذلک إلخ (نسائی رقم الحدیث: 4179 باب البیعة علی الجہاد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند