متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 7761
کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں خانقاہی نظام کا وجود تھا؟ اگر نہیں، تو خانقاہی نظام کب اور کیسے شروع ہوا؟ اور بیعت ہونے کے لیے کیسے بندے کا انتخاب کرنا چاہیے؟
جواب نمبر: 776101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1767=1478/ ب
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں آپ کی مجلس ہی سب سے بڑی خانقاہ تھی۔ بلکہ صرف آپ کی زیارت جس مومن کو ہوگئی وہ کندن ہوگیا۔ یہی خانقاہی نظام تھا۔ اور بیعت کا سلسلہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شروع ہوا۔ قرآن پاک میں اس کا ذکر موجود ہے۔ جس شخص کو مناسبت ہو پیر سے اور عقیدت ومحبت بھی ہو اسے کچھ دنوں تک پرکھ لیا جائے اگر وہ مخلص نظر آئے تو اسے بیعت کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہوچکے گناہوں کی معافی تلافی کیسے ہو؟
10762 مناظرمیرا ایمان بڑا کمزور لگ رہا ہے، میں کیا کروں؟
6175 مناظرمیں نے بہت پہلے اپنے شیخ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ حال میں ایک وسرے شیخ ہمارے شہر میں آئے او رانھوں نے اپنے ساتھ اعلان کی شکل میں بیعت کے کلمات پڑھنے کو کہا اور انھوں نے کہا?وہ لوگ جو کہ بیعت ہونا چاہتے ہیں وہ بیعت کی نیت کریں اور دوسرے لوگ توبہ کی نیت کرلیں?۔ میں نے توبہ کی نیت کی اوربیعت کے کلمات کہے۔میرے دوست نے کہا کہ میری بیعت پہلے شیخ کے ساتھ ان کلمات کی وجہ سے ٹوٹ چکی ہے۔ (حتی کہ بغیر بیعت کی نیت کئے ہوئے)۔ کیا دوسرے شیخ کے ساتھ بیعت کا کلمہ پڑھنے سے پہلے شیخ کی بیعت کو ٹوڑدیتا ہے؟ برائے کرم مجھے کسی ایسی کتاب کا نام بتائیں جس میں بیعت کے مسائل مو جود ہوں؟
3256 مناظر