معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 58546
جواب نمبر: 5854631-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 637-637/M=6/1436-U تین طلاق کے بعد میاں بیوی کا رشتہ بالکلیہ ختم ہوجاتا ہے، دونوں ایک دوسرے کے لیے ا جنبی ہوجاتے ہیں، عدت تک تو عورت شوہر کے گھر رہے گی لیکن عدت کے دوران بھی شوہر سے پردہ رہے گا اور عدت پوری ہوجانے کے بعد ایک ساتھ رہنا جائز نہیں، دونوں بچے اگر لڑکے ہیں توسات سال کی عمر تک پرورش کا حق ماں کو ہے، سات سال بعد باپ ان بچوں کو اپنی تربیت میں لے سکتا ہے اور لڑکی ہے تو نوسال تک ماں کو حق حضانت حاصل ہے اور خرچہ باپ کے ذمہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
پندرہ نومبر کو میں نے اپنی بیوی کو ایک بیٹھک میں پانچ طلاق دیدی اور پھر ہم ایک ساتھ رہ رہے ہیں
2676 مناظرمیری بہن کے شوہر نے اسے رخصتی سے پہلے ہی طلاق دیدی تھی، اب پھر وہ اسے واپس لے جانا چاہتاہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ اب ہمیں کیا کرنا پڑے گا؟
2831 مناظرمیں ایک انڈین مسلم ہوں اور سعودی عربیہ میں کام کرتا ہوں۔ میرے دوبچے ہیں ایک لڑکا (محمد ریاض الدین عمر تقریباًچھ سال)اور ایک لڑکی(سمیہ عمر تقریباً چار سال) ہے۔ میری بیوی کا نام مرحومہ طلحہ جہاں (متوفی 6/مئی 2008)جس کا انتقال اپنے والدین کے ساتھ رہنے کے دوران بیماری میں ہوا۔ میرے ساس اورسسر کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہمارے والد صاحب زندہ ہیں اورانڈیا میں ہمارے ساتھ رہتے ہیں جب کہ میری ماں کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔میرے بھائی اور بہن بھی ہیں۔ میری بیوی کے انتقال کے بعد میرے سالے نے میرے بچوں کو زبردستی اپنی تحویل میں لے لیا اوروہ یہ کہتے ہیں کہ صرف وہی لوگ ہیں جو کہ بچوں کی دیکھ بھال کریں گے اور ان کی پرورش کریں گے اوروہ ہمیں ہمارے بچوں سے ملنے بھی نہیں دیتے ہیں۔ اورمیرے سالے اورسالی مجھے اس بات پر بھی مجبور کرتے ہیں کہ مجھے ہی ان کی پرورش کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے اور ان کا کہنا ہے کہ مجھے ماہانہ ان کو تمام اخراجات دینے ہوں گے اور میرے بچوں کے نام پر ایک فکس ڈپوزٹ بھی جمع کرنا ہوگا۔ میرا لڑکا ایک اچھے اسکول میں پڑھ رہا تھا لیکن میرے سالے اور سالیوں نے میرے لڑکے کو اس اسکو ل سے نکلواکر کے اس کو ایک بہت ہی گھٹیا قسم کے اسکول میں داخل کرادیاہے۔ میرے سسرال والے جاہل اور لالچی ہیں اور ان کی رہنے کی حالت بہت خراب ہے اور وہ صرف نام کے مسلمان ہیں۔ میں اپنے بچوں کو اپنی تحویل میں لینا چاہتا ہوں تاکہ میں اپنے بچوں کی پرورش اسلام کے مطابق کرسکوں اور ان کواچھی تعلیم دے سکوں، لیکن وہ لوگ میرے بچوں کودینے سے منع کررہے ہیں۔ مزید برآں میری مرحوم بیوی کی بہنیں برے کردار اور غیراخلاقی اقدار کی حامل ہیں ان کے برے کردار کے بارے میں ہمارے پاس سول کورٹ کا ثبوت ہے۔ اگر میرے بچے ان کے پاس جائیں گے تو میرے بچوں کی زندگی تباہ ہوجائے گی۔میں آپ کی رہنمائی اور فتوی کا طلب گار ہوں۔ جلدی جواب کا منتظر، کیوں کہ آپ کا فتوی میرے بچوں کی زندگی بچاسکے گا۔
2602 مناظرشهاب نے اپني منكوحه پروين كو دو شخصوں كي موجودگى ميں كہا كه: مجهہ سے نكاح سے قبل اس لڑكى كا اپنے بهنوئى كيساتهہ برسوں ناجائز تعلق رها هے جس كا حلفي اقرار خود اس نےبھی كيا هے آپ لوگ گواہ رهنا اب اگر یہ ميرى اجازت کے بغير اپنے میکے گئی تو اس كو طلاق۔ چند دنوں کے بعد محمد شها ب الدين كى غير موجودگی میںشمع پروين بغير اجازت ميكے چلی گئی، كون سى طلاق واقع هوئى؟ ۔۔۔۔؟؟