• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 58546

    عنوان: طلاق كے بعد اسی گھر میں رہنا

    سوال: ایک شخص نے اپنی بیوی سے تین طلاق بول دیا ، لیکن وہ دونوں ایک ہی گھر میں رہتے ہیں، پر بات چیت اور ملاقات تو نہیں، ان کو دو بچے ہیں، میاں اور بیوی اپنے بچے کے لیے ایک ہی گھر میں زندگی گذارتے ہیں ، یہ شریعت کی روشنی میں جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔جزاک اللہ

    جواب نمبر: 58546

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 637-637/M=6/1436-U تین طلاق کے بعد میاں بیوی کا رشتہ بالکلیہ ختم ہوجاتا ہے، دونوں ایک دوسرے کے لیے ا جنبی ہوجاتے ہیں، عدت تک تو عورت شوہر کے گھر رہے گی لیکن عدت کے دوران بھی شوہر سے پردہ رہے گا اور عدت پوری ہوجانے کے بعد ایک ساتھ رہنا جائز نہیں، دونوں بچے اگر لڑکے ہیں توسات سال کی عمر تک پرورش کا حق ماں کو ہے، سات سال بعد باپ ان بچوں کو اپنی تربیت میں لے سکتا ہے اور لڑکی ہے تو نوسال تک ماں کو حق حضانت حاصل ہے اور خرچہ باپ کے ذمہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند