• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 60622

    عنوان: مہر کی ادائیگی پنچایت کے فیصلے سے

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے علاقے میں طلاق شدہ عورت کے مہر کی رقم کی ادائیگی کی لئیے پنچایت بلائی جاتی ہے پنچ اس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کہ مطلقہ عورت کو کتنی رقم دی جائے . مثلاً اگر مہر رقم پچاس ہزار روپے ہے پنچ کا فیصلہ تیس ہزار روپے دینے کا ہوتا ہے جسے مطلقہ عورت کو قبول کرنا پڑتا ہے . کیا یہ طریقہ درست ہے ؟ یا پھر عورت سے مجمع میں قبول کرایا جاتا ہے اس طرح سے جائز ہے یا نہیں؟ براہ مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 60622

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 528-528/Sd=10/1436-U طلاق شدہ عورت کے مہر کی رقم کی ادائیگی کے لیے آپ کے علاقے میں مہر کی رقم کو کم کرنا یا مطلقہ سے قبول کرانے کے تعلق سے پنچایت کا مذکورہ طریقہ صحیح نہیں ہے، اس لیے کہ شریعت میں مطلقہ عورت کے طلاق کے بعد مہر کے مستحق بننے میں تفصیل ہے، بعض صورتوں میں مطلقہ شرعاً پورے مہر کی مستحق ہوتی ہے اور بعض میں نصف مہر کی، تفصیل کتب فقہ میں مذکور ہے، مہر کی رقم کو کم کرنے یا زیادہ کرنے یا معاف کرنے کا شرعاً پنچائت کو حق نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند