• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 49179

    عنوان: اگر زوجین کے درمیان تھوڑی دیر کے لیے بھی خلوت (تنہائی) ہوگئی پھر طلاق ہوگئی تو بیوی پر عدت واجب ہے

    سوال: ہمارے یہاں ایک لڑکی کا نکاح ہوا ،پہلی رات کو اس کا شوہر آیا اور کہا کہ لو یہ نکاح نامہ ہے اور آپ کپڑے بدل لو اور میں دوسرے کمرہ میں جاکے سوتاہوں ، تقریباً چار ماہ کے بعد اس کو طلاق ہوگئی ، ان چار مہینوں میں دونوں کے درمیان ایک بار بھی ایسا نہیں ہواکہ وہ ایک ساتھ رہے اور نہ ہی ہمبستری کی نوبت آئی ، لڑکی کا کہنا ہے کہ کبھی بھی وہ میرے پاس نہیں آیا تو اس صورت میں وہ عدت گذارے گی یا نہیں؟ دلیل کے ساتھ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 49179

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 15-29/D=1/1435-U صورت مسئولہ میں اگر زوجین کے درمیان تھوڑی دیر کے لیے بھی خلوت (تنہائی) ہوگئی پھر طلاق ہوگئی تو بیوی پر عدت واجب ہے اور اگر خلوت (تنہائی) بالکل نہیں ہوئی تو عدت واجب نہ ہوگی: قال فيالدر وسبب وجوبہا عقد النکاح التأکد بالتسلیم وما جری مجراہ من موت أو خلوة أي صحیحة قال الشامي إن المذہب وجوب العدة للخلوة صحیحة أو فاسدةً (الدر مع الرد: ۲م۶۵۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند