معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 3106
ایک بے کار کے جھگڑے میں میں نے بلا طلاق کی نیت کے اپنی بیوی سے کہہ دیا، جملہ یوں تھا: (طلاق ہے کہ تم نے مجھ کو فون کیا) اس کے بعد بیوی نے مجھے فون کیا۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس سے طلاق ہوگئی۔ میری رہ نمائی فرمائیں۔
ایک بے کار کے جھگڑے میں میں نے بلا طلاق کی نیت کے اپنی بیوی سے کہہ دیا، جملہ یوں تھا: (طلاق ہے کہ تم نے مجھ کو فون کیا) اس کے بعد بیوی نے مجھے فون کیا۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس سے طلاق ہوگئی۔ میری رہ نمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 3106
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1065/ ج= 1065/ ج
صورتِ مسئولہ میں اگر اس نے یہ جملہ (طلاق ہے کہ تم نے مجھ کو فون کیا) ایک بار کہا تھا تو ایک طلاقِ رجعی پڑگئی۔ اگر عدتِ طلاق کے اندر رجعت کرلی یعنی اپنی بیوی سے تعلق قائم کرلیا تو وہ بہ دستور اس کی بیوی باقی رہے گی اور آئندہ تین طلاق کے بجائے صرف دو طلاق کا حق ہوگا۔
البتہ عدت پوری ہوجانے کے بعد تجدید نکاح کرکے ہی بیوی کو رکھ سکتا ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند