• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 61970

    عنوان: اس قسم کی طلاق کا حکم

    سوال: ایک آدمی نکاح سے پہلے اگرکسی کو بذریعہ میسج یہ پیغام لکہے کہ میں کبہی بہی تم سے نکاح کروں تم اسی وقت مجھ پہ تین دفعہ طلاق ہو اور یہ پیغام لکہنے کے بعد وہ سوچنے لگ جائے کہ بہیجوں یا نہیں اور اسکا دل ودماغ متفق ہو جائے کہ نہیں بہیجتا یہ میسج اور وہ کینسل کرنا چاہتا ہے اور کینسل اور بہیجنے والا بٹن اوپر نیچے اک ساتھ ملے ہوئے ہیں وہ کینسل والا بٹن دبانا چاہتا ہے مگرغلطی سے بھیجنے والے بٹن پہ ہاتہہ لگ جاتا ہے اور میسج چلا جاتا ہے بندہ کوشس کرتا ہے کہ نہ جائے پر چلا جاتا ہے لیکن جسکو بہیجاگیا اس سیپوچھا گیاتو اس نے کہا کہ اس نے جب میسج دیکہا تو پڑہنا شروع کیا( میں جب بہی تم سے نکاح) اتنا پڑہہ کے میں نے چہوڑ دیا اس سیآگے نہیں پڑھا ،نہ مجھے پتا کہ اس سے آگے کیا لکھا گیا تھااور میسج ڈیلیٹ کر دیا تو آیا اس صورت میں اب نکاح کے بعد طلاق ہو جائے گی یا نہیں آگاہ فرما دیں جزاک اللہ

    جواب نمبر: 61970

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 38-38/H=1/1437-U (۱) ”میں کبھی بھی تم سے نکاح کروں تم اسی وقت مجھ پہ تین دفعہ طلاق ہو“ (۲) ”بعد وہ سوچنے لگ جائے کہ بھیجوں یا نہیں“۔ (۳) جس کے پاس میسیج گیا اس نے پڑھنا شروع کیا تو اس میں لکھا تھا (میں جب بھی تم سے نکاح) اتنا پڑھ کر چھوڑدیا اس سلسلہ میں عرض ہے کہ نمبر ایک کے تحت جو جملہ استفتاء سے ہم نے نقل کیا ہے اس کا مضمون صاف وواضح نہیں ہے۔ نمبر (۲) کے تحت جملہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر بھیجا جائے تو کیا حکم ہوگا اور نمبر (۳) سے معلوم ہوتا ہے کہ بھیج دیا پھر نمبر ایک اور نمبر تین میں میسیج کے جو الفاظ ہیں وہ بھی الگ الگ ہیں یہ سب سقم آپ کے استفتاء میں ہیں بہتر یہ ہے کہ جس کا معاملہ ہے اُسی سے کہدیں کہ وہ صاف صحیح واضح لکھ کر سوال کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند