عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 50755
جواب نمبر: 50755
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 339-265/D=3/1435-U پیشاب کا قطرہ آنے پر دوبارہ وضو کرلیا کریں، ولو نزل البول إلی قصبة الذکر لم ینقض الوضوء ولو خرج إلی القلفة نقض الوضوء (ہندیة: ۱/۹) جہاں تک اسی کپڑے کے ساتھ نماز پڑھنے کی بات ہے تو اگر اس پر لگے ہوئے پیشاب کی مقدار ایک درہم یا اس سے کم ہو تو بغیر دھوئے اسی کپڑے سے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے، البتہ نہ دھونا اور اس کے ساتھ نماز پڑھتے رہنا مکروہ ہے، اور اگر اس کی مقدار ہتھیلی کی مساحت (ایک درہم) سے زیادہ ہو تو اس کے ساتھ نماز درست نہیں ہے، بلکہ اس کو دھونا واجب اور ضروری ہے، ہاں اگر پیشاب لگنے کے بعد سوکھ گیا اور پتہ نہ چلا تو احتیاطا اس کو دھولینا بہتر ہے، کیوں کہ ہوسکتا ہے کہ اس کی مقدار ایک درہم یا اس سے بھی زیادہ ہوجائے۔ في الشامي: فالواجب إذا کانت النجاسة أکثر من قدر الدرہم والنافلة إذا کانت مقدار الدرہم وما دونہ․ (۱/۴۵۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند