عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 161087
جواب نمبر: 161087
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:913-787/N=8/1439
وضو توڑنے والی چیزوں سے غسل نہیں ٹوٹتا، غسل صرف موجبات غسل(غسل واجب کرنے والی چیزوں) سے ٹوٹتا ہے؛ اس لیے اگر غسل کے دوران یا غسل کے بعد ہوا خارج ہوگئی تو از سر نو غسل کرنے کی ضرورت نہیں؛ البتہ اگر ہوا خارج ہونے کے بعد پورے جسم پر پانی نہ بہایا جائے تو وضو دوبارہ کرلینا چاہیے ؛ تاکہ آدمی باوضو ہوجائے؛ ورنہ نماز کے وقت وضو کرنا ہوگا۔
وفرض الغسل عند خروج مني من العضو…منفصل عن مقرہ…بشھوة أي لذة ولو حکماً کمحتلم…وإن لم یخرج من رأس الذکر بھا الخ (الدرالمختار مع رد المحتار،کتاب الطھارة۱:۲۹۵-۲۹۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند