• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 42877

    عنوان: وضو کے آداب

    سوال: کیا کہتے ہیں علماحق اس وضو کے بابت جو کھڑیہو کر کیا جائے ،آیا وہ کامل ہوگا ۔ جیسے کہ آج کل زیادہ تر ہر جگہ سینک لگے ہوتے ہیں. اس وضو پر حدیث مبارک کے مطابق کامل نماز ادا ہوگی؟ ساتھ وہ وضوقبلہ کی طرف منہ کر کے بھی نہ کیا جائے؟

    جواب نمبر: 42877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 11-12/N=2/1434 کسی اونچی جگہ قبلہ رو بیٹھ کر وضو کرنا آداب میں سے ہے یعنی: اس کی رعایت میں ثواب ہے اور رعایت نہ کرنے پر کوئی گناہ، ملامت یا مذمت نہیں ہے، قال في الدر مع الرد کتاب الطہارة: ۱/۲۴۸، ۲۵۰، ۲۵۱، ط: مکتبہ زکریا دیوبند): ومن آدابہ․․․ استقبال القبلة، ․․․ والجلوس في مکان مرتفع․․․ إھ وقال في مراقي الفلاح (مع حاشیة الطحطاوي ص: ۷۵، ط دارالکتب العلمیہ، بیروت لبنان): وہي جمع أدب وعرف بأنہ وضع الأشیاء موضعہا وقیل: الخصلة الحمیدة،وقیل: الورع، وفي شرح الہدایة: ہو ما فعلہ النبي صلی اللہ علیہ وسلم مرة أو مرتین ولم یواظب علیہ وحکمہ الثواب بفعلہ وعدم اللوم علی ترکہ إھ وانظر حاشیة الطحطاوي أیضًا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند