• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 20771

    عنوان:

    اگر شروع میں مسواک ایک بالشت سے کم ہو یا زیادہ ہو تو کیا اس کا بھی ثواب ملے گا؟(۲) اگر بغیر پانی کے استعمال کے مسواک استعمال کیا جائے اور جو تھوک آئے اس کو نگل لیا جائے، اس میں کوئی خرابی تو نہیں؟(۳) وضو کے بعد نماز سے پہلے مسواک کیا جائے، کیا اس کا بھی ثواب ہے؟

    سوال:

    اگر شروع میں مسواک ایک بالشت سے کم ہو یا زیادہ ہو تو کیا اس کا بھی ثواب ملے گا؟(۲) اگر بغیر پانی کے استعمال کے مسواک استعمال کیا جائے اور جو تھوک آئے اس کو نگل لیا جائے، اس میں کوئی خرابی تو نہیں؟(۳) وضو کے بعد نماز سے پہلے مسواک کیا جائے، کیا اس کا بھی ثواب ہے؟

    جواب نمبر: 20771

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 689=484-5/1431

     

    مسواک ایک بالشت سے کم ہو یا زیادہ بہرصورت سنت ادا ہوجائے گی اور مسواک کا ثواب مل جائے گا، البتہ بہتر یہ ہے کہ شروع میں مسواک ایک بالشت ہو کم یا زیادہ نہ ہو۔

    (۲) علامہ شامی نے حکیم ترمذی کے حوالہ سے یہ بات نقل کی ہے کہ مسواک کے نتیجے میں پہلی مرتبہ میں جو تھوک آئے اس کو نگل جانا چاہیے، وہ جذام برص اور موت کے سواء ہربیماری کے لیے نفع بخش ہے۔ البتہ اس کے بعد آنے والے تھوک کو نگلنا نہیں چاہیے اس سے وسوسہ کے پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ففي الحلیة قال الحکیم الترمذي: وابلع ریقک أول ما تستاک فإنہ ینفع الجذام والبرص وکل داء سوی الموت ولا تبلع بعدہ شیئا فإنہ یورث الوسوسة (شامي: ۱/۲۳۵، ط: زکریا دیوبند)

    (۳) نماز سے پہلے مسواک کرنے کا بھی ثواب ہے: وفي التاتارخانیة: ویستحب السواک عند کل صلاة ووضوء (شامي: ۱/۲۳۴، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند