• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 13495

    عنوان:

    مجھے پیشاب کے بعد کبھی کبھی پیشاب کے قطرے آتے ہیں احتیاط کرنے کے باوجود، زیادہ نہیں بس ایک دو یا تین، تو میں جب وضو کرتا ہوں تو اس جگہ کو پانی سے دھوتا ہوں، لیکن اس جگہ کا پتہ نہیں چلتا کہ کہاں پر قطرہ گرا ہے، کیوں کہ وہ جگہ تو سوکھ چکی ہوتی ہے۔ (۲)کبھی کبھی یہ قطرے جماعت کے ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے بھی آتے ہیں، اب چونکہ میں جماعت کے بیچ میں کھڑا ہوں، نہ پیچھے جاسکتا ہوں نہ آگے اب کیا کرنا چاہیے؟ (۳)وضو /غسل کرنے کے بیچ میں ہوا /قطرے خارج ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

    سوال:

    مجھے پیشاب کے بعد کبھی کبھی پیشاب کے قطرے آتے ہیں احتیاط کرنے کے باوجود، زیادہ نہیں بس ایک دو یا تین، تو میں جب وضو کرتا ہوں تو اس جگہ کو پانی سے دھوتا ہوں، لیکن اس جگہ کا پتہ نہیں چلتا کہ کہاں پر قطرہ گرا ہے، کیوں کہ وہ جگہ تو سوکھ چکی ہوتی ہے۔ (۲)کبھی کبھی یہ قطرے جماعت کے ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے بھی آتے ہیں، اب چونکہ میں جماعت کے بیچ میں کھڑا ہوں، نہ پیچھے جاسکتا ہوں نہ آگے اب کیا کرنا چاہیے؟ (۳)وضو /غسل کرنے کے بیچ میں ہوا /قطرے خارج ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 13495

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1053=893/د

     

    (۱) قطرہ آنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، قطرہ کا پھیلاوٴ ہتھیلی کی اندرونی گہرائی سے کم ہے تو بغیر دھوئے بھی نماز ادا کرلینے کی گنجائش ہے، لیکن ایک دو قطرہ سے زیادہ آنے کی صورت میں پھیلاوٴ زیادہ ہوجانے کا خدشہ ہے، ایسی صورت میں دھولینا ضروری ہے۔ جگہ کی تعیین میں شبہ ہو تو احتیاطاً زیادہ حصہ کو دھولینا چاہیے۔

    (۲) نماز کی حالت میں قطرہ آنے کا یقین ہوجائے تو وضو نماز دونوں ٹوٹ جائے گی، اب اس حالت میں بقیہ نماز ادا نہ کریں، بلکہ ناک پر ہاتھ رکھ کر صفوں سے باہر چلے آئیں۔ اس میں شرم کی بات نہیں ہے بلکہ شریعت کا یہ حکم ہے، آپ کے ایسا کرنے سے دوسروں کو بھی ایسی حالت پیش آنے کا حکم معلوم ہوجائے گا۔

    (۳) غسل پورا ہوجائے گا، البتہ نماز وغیرہ پڑھنے کے لیے تازہ وضو کرلیں، اور وضو کے درمیان قطرہ آنے سے وضو کا اعادہ ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند