عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 60987
جواب نمبر: 60987
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1229-1083/D=1/1437-U مذکورہ عورت اگر اپنے خاص حصہ میں کپاس یا کپڑا اس طرح رکھ لے کہ کچھ کپاس اندر رہے اور کچھ باہر اور نجاست کپاس کے اندرونی حصہ کو تر کردے لیکن باہر جو حصہ دکھائی دیتا ہے تر نہ ہوا ہو تو وضو نہیں ٹوٹے گا، اور اس حال میں نماز وتلاوت جائز ہے، اسی طرح اگر کپاس اس خاص حصہ میں ایسا چھپ گیا ہو کہ باہر سے نظر نہ آتا ہو، باوجودیکہ نجاست میں پورا تر ہوجائے تب بھی وضو نہ ٹوٹو گا۔ بالکل یہی صورت اگر روزے میں پیش آئے یعنی روزے کی حالت میں کپاس اس طرح رکھا کہ کچھ داخل ہے اور کچھ خارج تو روزہ نہ ٹوٹے گا، اور اگر کپاس اندر داخل کردیا اس طرح کہ باہر سے نظر نہ آئے تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ کما ینقض لو حشا إحلیلہ بقطنة وابتلّ الطرف الظاہر، ہذا لو القطنة عالیة أو محاذیة لرأس الإحلیل وإن مسفلة عند لا ینقض وکذا الحکم في ادبر والفرج الداخل․ (الدر مع الرد ۱۸۰- ۲۸۱) ولو أدخلت قطنة إن غابت فسد وإن بقي طرفہا في فرجہا الخاج لا․ (شامي: ۳/۳۶۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند