• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66936

    عنوان: نماز سے پہلے زبان سے نیت کرنا کیسا ہے ؟

    سوال: نماز سے پہلے زبان سے نیت کرنا کیسا ہے ؟ امام ابن قیم رح نے اس کو زادالمعاد میں بدعت لکھا ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ یہ جو الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں کسی بھی امام سے ثابت نہیں ہیں۔ براہ کرم اس کی پوری تفصیل ارسال فرمائیں، عین نوازش ہو گی۔

    جواب نمبر: 66936

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 832-701/D=11/1437 زبان سے نیت کے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں اور بدعت ممنوعہ بھی نہیں ادا کرلے گا تو گناہ گار نہیں ہوگا، نہیں ادا کرے گا تو نماز فاسد بھی نہیں ہوگی، نیت تو ارادہ قلبی کا نام ہے وہ ادائے نماز کے لیے کافی ہے، لوگوں کے قلوب پر عامة افکار کا ہجوم رہتا ہے اور وہ پوری یکسوئی کے ساتھ قلب کو حاضر نہیں کر پاتے اس لیے زبان سے بھی الفاظ ادا کرلیے جاتے ہیں تاکہ حضور قلب میں جس قدر کمی ہے وہ الفاظ کے ذریعہ سے پوری ہو جائے اگر کوئی شخص احضار قلب پر قادر نہ ہوتو اس کے لیے الفاظ کا ادا کرلینا کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند