عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 602208
مساجد کی محراب میں نماز پڑھانے کا حکم
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں؛
(۱) ایک مسجد ہے جس میں پچھم کی طرف مسجد کے اندر سے تقریبا آٹھ دس انچ جگہ لے کر قبلہ رخ محراب بنادی گئی ہے ، امام جب کھڑے ہوتے ہیں تو اسی محراب کے اندر کھڑے ہوتے ہیں، ان کے قدم بھی محراب ہی میں رہتے ہیں، کیا اس صورت میں نماز میں کسی طرح کی کوئی کراہت بھی آتی ہے یا نماز بلا کسی کراہت صحیح ہوتی ہے ؟ کیا مسجد کے حدود یعنی پچھم کی طرف سے مسجد کی دیوار کے اندر محراب کی دیوار وکمان محراب تصور نہیں ہوگی؟ اور اس میں کھڑے ہوکر نماز پڑھانے سے کراہت نہیں آئے گی؟
(۲) مسجد کے اندر دو ستونوں کے درمیان امام کا اس طرح کھڑا ہونا کہ جنوب وشمال کے دونوں ستونوں کے بالمقابل امام کے قدم ہوں اس سے باہر نہ ہوں کیا یہ درست ہے یا اس میں کسی قسم کی کوئی کراہت ہے ؟
جواب نمبر: 602208
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:421-112T/sd=8/1442
(۱) صورت مسئولہ میں امام کا محراب کے اندر اس طرح کھڑا ہونا کہ دونوں قدم بھی محرام کے اندر ہوں؛ مکروہ تنزیہی ہے اور اگر قدمین خارج محراب ہوں، تو مکروہ نہیں ہے۔ویکرہ قیام الامام بجملتہ فی المحراب لا قیامہ خارجہ و سجودہ فیہ۔ (طحطاوی علی مراقی الفلاح،ص: ۳۶۰، دار الکتب العلمیة، بیروت، فتاوی رحیمیہ: ۱۵۱/۵، کراچی، فتاوی محمودیہ: ۱۲۸/۱۱، میرٹھ) (۲) دوستونوں کے درمیان امام کے کھڑے ہونے کا بھی وہی حکم ہے جو محراب کے اندر کھڑے ہونے کا ہے، یعنی ستونوں کے درمیان اس طرح کھڑا ہونا کہ امام کے دونوں قدم جنوب و شمال کے بالمقابل ہوں، باہر نہ ہوں؛ مکروہ ہے۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند: ۲۴۱/۳، قدیم ، بعنوان: ستونوں کے درمیان امام کا کھڑا ہونا ، فتاوی محمودیہ: ۱۲۸/۱۱، میرٹھ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند