• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 12315

    عنوان:

    میرے ایک حنفی دوست جو اہل حدیث کے مدرسہ میں پڑھ رہے ہیں۔ ایک دو مرتبہ اسی طرح جماعت کروائی کہ ان پر غسل واجب تھا۔ اب ان کو اصل مسئلہ پتہ چل گیا ہے اب وہ کیا کریں؟ برائے مہربانی کوئی ایسا حل بتائیں جو وہ کر بھی سکیں۔ وہ سب کو شرم کی وجہ سے کبھی نہیں بتائیں گے کہ ان کی نماز نہیں ہوئی وہ دوبارہ پڑھ لیں۔ کیا وہ سب لوگوں کی طرف سے نماز پڑھ لیں، یا کوئی صدقہ؟ برائے مہربانی جلد کوئی حل بتائیں تاکہ وہ احساس گناہ سے نجات حاصل کریں؟

    سوال:

    میرے ایک حنفی دوست جو اہل حدیث کے مدرسہ میں پڑھ رہے ہیں۔ ایک دو مرتبہ اسی طرح جماعت کروائی کہ ان پر غسل واجب تھا۔ اب ان کو اصل مسئلہ پتہ چل گیا ہے اب وہ کیا کریں؟ برائے مہربانی کوئی ایسا حل بتائیں جو وہ کر بھی سکیں۔ وہ سب کو شرم کی وجہ سے کبھی نہیں بتائیں گے کہ ان کی نماز نہیں ہوئی وہ دوبارہ پڑھ لیں۔ کیا وہ سب لوگوں کی طرف سے نماز پڑھ لیں، یا کوئی صدقہ؟ برائے مہربانی جلد کوئی حل بتائیں تاکہ وہ احساس گناہ سے نجات حاصل کریں؟

    جواب نمبر: 12315

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 829=693/د

     

    جب امام صاحب کو معلوم ہوگیا ہے تو اب ان پر لازم ہے کہ جلد از جلد اپنے مقتدیوں کو خبر دیں کہ فلاں فلاں وقت میں میری کچھ لاعلمی یا نماز میں کسی فساد کے آجانے کی وجہ سے نماز نہیں ھوئی، وہ نمازیں میرے مقتدین دہرالیں، اب یہ اطلاع خود اپنی زبان سے دے دیں، یا لکھ کر یا کسی شخص سے پیغام بھیج کر بتلادیں۔ سب لوگوں کی طرف سے نماز پڑھ لینا یا صدقے پر اکتفاء کرنا قطعاً کافی نہیں ہے: وإذا ظھر حدث إمامہ ․․․ بطلت، فیلزم إعادتہا لتضمنھا صلاة الموٴتم صحة وفسادًا کما یلزم الإمام إخبار القوم إذا أمّھم وھو محدث أو جنب (در مختار: ۲/۳۴۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند