• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 56852

    عنوان: حنفی كا عصر كی نماز اول وقت میں پڑھنا

    سوال: میں پاکستان سے سعودی عرب آیا ہوں ملازمت کے سلسلے میں۔ یہاں پر بہت سی کوشش کے باوجود مجھے کوئی مدرسہ یا مسجد ایسی نہیں ملی جہاں صبح سے شام تک قرآن حفظ کی تعلیم دی جاتی ہو، یہاں پر الخیریہ کے زیرے اہتمام حلقے لگتے ہیں جو کہ صرف ایک وقت ایک گھنٹہ یا دو گھنٹے کے لیے لگتے ہیں، یہاں آکر احساس ہوا کہ کتنی بڑی نعمت ہے پاکستان میں، ہر شہر میں دارالعلوم ہے، واقعی بزرگوں کی قربانیوں کا صلہ ہے کہ عین انگریزوں کے دور میں بھی جس طرح مدرسہ چلائے آج تک مثال نہیں ملتی۔ ماشاء اللہ ، میرے دو بیٹے ہیں اور ایک بیٹی ہے ، میں ان سے روز دعا کرواتاہوں کہ اللہ ہمیں دین کی محنت کے لیے قبول کرے ، آمین۔ مسئلہ یہ ہے کہ نماز اوال وقت پڑھ لی جاتی ہے ، ظہر بارہ بجے اور عصر تین بجے اور اکثر امام بھی کپڑے کے موزے پر مسح کرتے ہیں، جماعت کا اہتمام بھی مشکل ہے اور بچوں کی تعلیم کا بھی مسئلہ ہے۔ دعا کریں کہ اللہ پاک آسانی کرے، آمین۔

    جواب نمبر: 56852

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 157-154/B=3/1436-U جی ہاں سعودیہ میں غیرحنفیوں کا غلبہ ہے اس لیے وہ لوگ ہرنماز اولِ وقت میں پڑھتے ہیں، ان کے ساتھ باجماعت آپ پڑھ لیا کریں، ظہر کی اورعصر کی بھی اول وقت میں یعنی عصر کی ایک مثل پر وہ لوگ پڑھتے ہیں تو آپ ان کے پیچھے اولِ وقت میں پڑھ لیا کریں۔ حنفی مذہب کے اندر بھی اول وقت میں نماز صحیح ہوجاتی ہے، جس امام کے پیچھے پڑھیں یہ تحقیق کرلیں کہ وہ سوتی یانیلون کے موزوں پر مسح کرتا ہے تو آپ اس امام کے پیچھے نماز پڑھنے سے احتیاط کریں، ہم آپ کے لیے آپ کے بچوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند