معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 64579
جواب نمبر: 6457930-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 450-450/B=6/1437 نہانے کے بعد وہ پانی قابل احترام نہیں رہتا، اگر یہ گرکر نالی میں چلا جائے تو کوئی حرج نہیں، اگر ایسی جگہ نہانا ممکن ہے کہ پانی وہیں جذب ہوجائے تو بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
ماں باپ گناہ کرکے توبہ نہ کریں تو بچے ان کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟ جب کہ بچوں کو
طعنہ سننا پڑتا ہے اور جینا حرام ہوجاتا ہے، اگر ماں باپ کو یاد دلایا جاتا ہے تو
ناراض ہوتے ہیں ویسے نماز کے پابند ہیں بچوں کو رات دن روتے دیکھا ہے، جلد جواب دیں۔
میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا بیوی پر
شوہر کی ماں کی خدمت کرنا فرض ہییا نہیں؟ اگر نہیں تو کوئی حدیث کا حوالہ دیں کتاب
اور حدیث کا نمبر بھی بتادیں۔
بیت الخلا میں بیٹھ کر مسواک یا منجن کرنا
11447 مناظرایک لڑکا ہے اس کی ایک بہن اور ماں ہیں ،باپ نہیں ہے۔اس کو اور اس کی بہن کو پتہ ہے کہ اس کی ماں کا ایک آدمی سے فون پر تعلق ہے۔ اس کی ماں نے اس سے کہا تھا کہ اس نے مشکل وقت میں ہمارا بہت ساتھ دیا ہے۔ اس آدمی کا روزفون آتا ہے کبھی کبھی تو اس کے سامنے بہت لمبی باتیں ہوتی ہیں اور جب بھی اس آدمی کا فون آتاہے اس کو بہت غصہ آتا ہے۔ وہ لڑکا اس آدمی کو بھی جانتا ہے اور کبھی کبھی اس کی ماں اس لڑکے کو اس آدمی کے پاس جاکر پیسے لانے یا اور کچھ چیزیں لانے کو کہتی ہے، اور وہ آدمی دے دیتا ہے، یعنی گھر کا ہر کام اس آدمی سے پوچھ کر یا اس کی دخل اندازی سے کیا جاتاہے۔ لڑکے کی عمر بیس سال ہے وہ ماں کی بہت عزت کرتاہے اور ماں کے رتبہ کا احترام کرتا ہے اس لیے اس سلسلہ میں کچھ کہہ نہیں پاتا۔ اگر وہ اس معاملہ میں ماں کی کچھ مخالفت کرے یا ماں کو کچھ کہہ دے یا اس بات کو اس کے کسی دوسرے رشتہ داروں سے کہہ دے جس سے یہ بات سب کے سامنے آجائے۔ وہ لڑکا اس معاملہ میں بہت پریشان ہے اس پورے مسئلہ کا شرعی حکم جاننا چاہتاہے۔
2959 مناظرمیرا
سوال یہ ہے کہ ایک طرف اسلام کہتاہے کہ اگر بیوی چاہے تو اسے الگ گھر لے دو۔ دوسری
طرف یہ کہتاہے کہ کسی حال میں بھی تم لوگوں نے اپنے ماں باپ کو تنہا نہیں چھوڑنا۔
ظاہر سی بات ہے جب بیوی کو الگ گھر لے کر دیا تو پھر جہاں بیوی ہوگی وہیں شوہر بھی
ہوگا۔ ماں باپ کو تو پھر چھوڑنا پڑے گا۔ آج کل اتنا وقت تونہیں ہے کہ بیوی کے ساتھ
الگ گھر میں رہتے ہوئے وہ ماں باپ کو بھی وقت دے سکے۔
میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری والدہ غصہ کی تیز ہیں ان سے کوئی بات برداشت نہیں ہوتی۔ میں شادی شدہ ہوں ہمارا کھانا پکانا الگ ہے۔ لیکن کبھی کبھی میری والدہ میری بیوی کو کچھ کہہ دیتی ہیں۔ اب بھی ایسا ہی ہوا اور میری بیوی ناراض ہو کر اپنے مائکہ جاکر بیٹھ گئی ہے اورالگ گھر کا مطالبہ کررہی ہے۔ اس کے گھر والے بھی یہی بات کر رہے ہیں۔ میری والدہ اور میرے والد بہت بیمار رہتے ہیں جس کی وجہ سے میں گھر چھوڑنا نہیں چاہتا۔ اب میں کیا کروں بہت پریشان ہوں۔ کوئی حل بتائیں۔
2416 مناظر