معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 601151
کیا سلام کی جگہ AS لکھنا جائز ہے؟ اس طرح سلام کا حق ادا ہوجائے گا یا نہیں؟ بعضے اس طرح سلام لکھتے ہیں، تو کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 601151
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:252-293/SD=6/1442
سلام کی جگہ asلکھنے سے سلام اداء نہیں ہوگا، سلام کے لیے مکمل جملہ : السلام علیکم لکھنا چاہیے ، یہ جملہ حدیث سے ثابت ہے ۔
قال ابن عابدین: ولفظ السلام فی المواضع کلہا: السلام علیکم أو سلام علیکم بالتنوین، وبدون ہذین کما یقول الجہال، لا یکون سلاما۔ ( رد المحتار : ۴۱۶/۶، دار الفکر، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند