• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 32584

    عنوان: تین لڑکے ہوں تو والد کو ہر مہینہ کتنا پیسہ دینا ہوگا؟

    سوال: تین لڑکے ہوں تو والد کو ہر مہینہ کتنا پیسہ دینا ہوگا؟ اور جب تینوں کی شادی ہوچکی ہو اور والد کی کوئی کمائی نہیں ہے ، دو لڑکے کویت میں ہیں اور ایک ہندوستا ن میں ہے ، جو ہندوستان میں ہے اس کی کمائی ماہانہ صرف 5000/ روپئے ہیں ،تو اسے والد کو کتنا دینا ہوگا؟ کویت میں رہنے والوں کتنا دینا ہوگا؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 32584

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 967=380-7/1432 صورت مسئولہ میں ان تینوں لڑکوں پر اپنے والد کو اتنی رقم دینا ضروری ہے جو والد کے لیے کافی ہوجائے، اس کی کوئی خاص تحدید نہیں ہے، موقع ومصلحت کے اعتبار سے اس میں کمی زیادتی ہوسکتی ہے اور رقم کی یہ مقدار تینوں لڑکوں پر برابر برابر واجب ہوگی، اگر تینوں کی آمدنی برابر ہے یا کچھ فرق ہے، البتہ اگر کویت کمانے والے زیادہ مال دار ہیں تو اسی حساب سے ان پر رقم بھی زیادہ واجب ہوگی ”وکذا لو کان للفقیر ابنان أحدہما فائق في الغنی والآخر یملک نصابًا فہي علیہما سویة، ثم نقل عن الحلواني قال مشائخنا: ہذا لو تفاوتا في الیسار تفاوتًا یسیرًا فلو فاحشًا یجب التفاوت فیہا“ (شامي: ۵/۳۵۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند