• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 46053

    عنوان: سلام میں پہل كون كرے؟

    سوال: اگر کوئی مسلم شخص اپنے سے عمر میں چھوٹے کو یا اپنے سے نیچے لوگوں کو اس لیے سلام نہیں کرتاہے کیوں کہ وہ اپنے کو عمر یا رتبے میں ان سے خود کو بڑا مانتاہے اور اسی وجہ سے وہ کبھی سلام کی پہل نہیں کرتاہے تو ایسے شخص کو سلام کرنے کا کیا حکم ہے؟چھوٹوں کے لئے بھی اور بڑوں کے لیے بھی؟

    جواب نمبر: 46053

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1150-254/B=9/1434 حدیث شریف میں آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے پاس سے گذرتے تو ان کو بھی سلام کرتے تھے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اپنے سے چھوٹی عمر والوں پر سلام میں پہل کرنا جائز ہے بلکہ سنت ہے، ویسے حدیث میں یہ بھی ہے کہ چھوٹی عمر والا بڑے کو سلام کرے، سوار پیدا چلنے والے پر سلام کرے، لیکن یہ صرف ایک ادب ہے، فرض وواجب نہیں ہے۔ سلام کے بارے میں ایک حدیث میں یہ بھی آیا ہے ”إن أولی الناسِ باللہ مَن بدأ بِالسَّلام“ یعنی لوگوں میں اللہ سے سب سے قریب وہ شخص ہے جو سلام میں پہل کرے۔ یہ عام ہے، خواہ چھوٹا ہو یا بڑا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سلام میں پہل کرنے والا زیادہ اچھا آدمی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند