معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 600551
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اور مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مسجد میں آ رام کے لئے ٹیک لگا کر بیٹھنا کیساہے ؟ جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں عین نوازش ہوگی۔
جواب نمبر: 600551
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:192-180/L=3/1442
ضرورتاً مسجد کی دیوار سے ٹیک لگاکر بیٹھنے کی گنجائش ہے ۔
أخبرنا مالک حدثنا یحیی بن سعید، عن سعید بن المسیب قال: قال عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ وہو مسندظہرہ إلی الکعبة: من أخذ ضالة فہو ضال.قال محمد: وبہذا نأخذ. وإنما یعنی بذلک من أخذہا لیذہب (موطأ محمد) وفی التعلیق الممجد: قولہ: وہو مسند ظہرہ إلی الکعبة، فیہ جواز الجلوس مستندا بالکعبة وبجدار القبلة فی المسجد، وجواز جعل الکعبة وجہتہا خلفہ، وہو ثابت بآثار أخر أیضا․ (التعلیق الممجد علی موطأ محمد 3/ 350)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند