معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 42275
جواب نمبر: 4227501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1638-1638/M=12/1433 خلوت اور تنہائی میں بھی بلاضرورت ستر کھولنا نہیں چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اور فرشتوں سے بھی حیا کرنی چاہیے، لہٰذا چاہے گھروالے سامنے نہ ہوں صرف انڈرویئر میں ورزش نہ کریں، کم از کم ستر کا حصہ چھپا رہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کوئی مولانا خراب عمل کرتے ہیں تو کیا ان کے خلاف براکہنا درست ہے؟ ایک مرتبہ میں ایک مولانا کے پاس گیا وہ ایک بوڑھے آدمی سے بہت غلط انداز میں بات کررہے تھے۔ میں یہ دیکھ کر میں حیران رہ گیا۔ ہمیں اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
1781 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ سلام کس کس وقت نہیں کرنا چاہیے جیسے بہت سے لوگ بولتے ہیں مسجد میں اور وضو کے وقت اور اذان کے وقت اورجب قرآن پڑھ رہے ہوں تو سلام کاجواب دینا چاہیے کہ نہیں؟
11698 مناظر(۱)حضرت صفیہ، حضرت زینب رضی اللہ عنہما اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے نکاح کے بارے میں تفصیل سے بتائیں؟ (۲)تراویح میں ہم لوگ جو امام صاحب کو نذرانہ دیتے ہیں جائز ہے یا ناجائز ہے؟ (۳)آج کل میں نے دیکھا ہے کہ لوگ ملاقات کے وقت سلام کرتے ہیں لیکن جب ایک دوسرے سے رخصت ہوتے ہیں تو اللہ حافظ یا خدا حافظ کہتے ہیں، اور میں نے ایک حدیث پڑھی ہے کہ یہ حدیث حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے اور ترمذی شریف کی حدیث ہے اس حدیث کا آخری ٹکڑا ہے کہ (یعنی جس طرح ملاقات کے وقت سلام کرنا سنت ہے ایسی ہی رخصت ہوتے وقت بھی سلام کرنا سنت ہے)۔ اس مسئلہ پر غور کریں اور بتائیں؟
3016 مناظرٹوپی پہن کر قضائے حاجت کرنا
15367 مناظراگرایک مسلمان لڑکی رشتہ دار یا مسلم لڑکا رشتہ دار، گھر سے بھاگ کر کسی مسلم لڑکا یا لڑکی سے شادی کرلیتے ہیں تو (۱)ان کے ساتھ کیا معاملہ کرنا چاہیے؟ (۲)ان لوگوں سے رشتہ رکھنا چاہیے یا ختم کرلینا چاہیے؟ (۳)اگر دونوں طرف کے والدین میں سے ایک طرف کے والدین اس شادی سے راضی ہوں تو اس حالت میں کیا ہونا چاہیے؟وضاحت کردیں۔
2536 مناظرمیرے والدین مجھ سے کہتے ہیں کہ ان رشتہ داروں سے تعلق نہ رکھوں جس کو وہ لوگ پسند نہیں کرتے ہیں۔ کیا جن رشتہ داروں کو میرے والدین پسند نہیں کرتے ہیں یا ان سے دشمنی رکھتے ہیں کچھ گھریلو جھگڑے کی وجہ سے میں ان سے تعلق نہ کروں ،اور اگر میں ان سے بات کروں اور ان کے ساتھ دوستی رکھوں تو کیا میں اپنے والدین کی نافرمانی کرنے والا ہوں گا؟
2532 مناظرمیری عمر اکتیس سال ہے۔ میں واقعی دل برداشتہ ہوں لیکن میں ہمیشہ اپنے چہرہ پر مسکراہٹ رکھ کرکے اپنی پریشانیوں کو چھپانا چاہتاہوں۔مجھے امید ہے کہ آپ میری پریشانی کوحل کریں گے۔ میری شادی چار سال پہلے ہوئی جس سے میرے والدین نے نو سال پہلے نکاح متعین کردیا تھا یعنی چار سال شادی کو اوراس سے پہلے نو سال سب ملاکرکے تیرہ سال ہوگئے۔ سب کچھ میرے والدین کی خواہش کے مطابق ہوا لیکن اس سے نو سال تک بات کرنے کے بعد انھوں نے مجھ سے کہا کہ اس لڑکی سے شادی نہ کروں کچھ گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے جو کہ نظر انداز کرنے کے قابل تھیں جب انھوں نے میرا نکاح اٹھارہ سال کی عمر میں متعین کیا۔ میں نے اس لڑکی سے پچیس سال کی عمر میں شادی کرنے کو کہا۔۔۔۔؟
1907 مناظرمیں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میری ماں مجھ سے واقعی محبت کرتی ہے یا نہیں۔لیکن میں ایسا کیوں سوچتاہوں کہ میری ماں مجھ سے محبت نہیں کرتی ہے۔ میں اپنی ماں کے تمام حکم کو بجالاتا ہوں اور میں ان کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہوں اور نہ ہی اپنی آواز اونچی رکھتا ہوں اور نہ ہی ان کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہوں۔ اس کے باوجود بھی وہ میرا اور میری بیوی اور بچوں کا کوئی خیال نہیں رکھتی ہیں۔ وہ صرف اپنی لڑکی اور داماد سے محبت کرتی ہیں۔ چونکہ مجھے مالی تکلیف ہے اور میری ماں ان مسائل کی جانبتوجہ نہیں دیتی ہے وہ صرف میری بہن اور اس کے شوہر کی مدد کرنے میں خوش ہے، اگرچہ وہ لوگ مالی اعتبار سے مضبوط ہیں۔ میرے لیے بھی پیسے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن مجھے اور میری بیوی کو صرف پیار اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ ان تمام چیزوں کی وجہ سے میرے اورمیری بیوی کے درمیان بہت زیادہ لڑائی ہوتی ہے۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔ مجھے بتائیں کہ کیا یہ سب جو میرے ساتھ ہورہاہے اچھا ہے یا برا، اور کیا میں اپنی ماں کو چھوڑکر اکیلا رہ سکتا ہوں۔ برائے مہربانی جلد جواب سے نوازیں۔
2380 مناظرالحمد للہ میری بیوی نے شادی سے تقریباًچار سال قبل اسلام قبول کیا تھا۔ انڈین سوسائٹی کے نمونہ کے طور آ پ جانتے ہیں کہ ساس اوربہو کے درمیان چھوٹے چھوٹے معاملہ پر جھگڑا ہوتا رہتاہے۔اس طرح کے ایک واقعہ کے درمیان میری ماں نے میری بیوی کو کافر کہا اور ان کا بیان کچھ اس طرح تھا ?توتو کافر تھی کافر ہی رہے گی?۔ میں یہاں یہ واضح کرنا چاہتاہوں کہ یہ جھگڑا کسی مذہبی معاملہ کے بارے میں نہیں تھا بلکہ عام گھریلو معاملہ کے بارے میں تھا۔ برائے کرم رہنمائی فرماویں کہ کیا میری ماں نے کسی غلطی کا ارتکاب کیا ہے؟ اگر ہاں، تو اس کی غلطی کا کفارہ کیا ہے؟ (۲)میں ایک الگ شہر میں رہتاہوں۔ حتی کہ شادی سے پہلے بھی میں اپنے وطن سال میں پانچ چھ مرتبہ جاتا تھا۔ لیکن شادی کے بعد میری ماں سوچتی ہیں کہ میں گھریلو ذمہ داریوں کے بارے میں بہت زیادہ بدل گیا ہوں اوروہ سوچتی ہیں کہ میں فیملی سے متعلق کسی بھی معاملہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہوں۔ جو کہ حقیقت میں درست نہیں ہے۔ اوروہ ہمیشہ میری بیوی کو اس کے لیے الزام دیتی ہیں۔ حتی کہ میں جانتا ہوں کہ میری بیوی نے کبھی بھی میرے گھر کے بارے میں ایک لفظ بھی غلط نہیں کہا ہے لیکن میری ماں پھر بھی یقین رکھتی ہیں کہ میری بیوی مجرم ہے۔ .....
2044 مناظر