• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 28047

    عنوان: (۱) تکبیر تشریق کا حکم فرض ہے یا سنت ؟(۲) ہر فرد پر واجب ہے یا کچھ لوگوں کا کہہ لینا کافی ہے؟(۳) مسبوق اور لاحق کو بھی کہنا چاہئے یا نہیں؟ اور کہنا ضروری ہے تو جہرا یا سرا؟ جہرا کی صورت میں نمازیوں کو خلل ہوسکتاہے؟

    سوال: (۱) تکبیر تشریق کا حکم فرض ہے یا سنت ؟(۲) ہر فرد پر واجب ہے یا کچھ لوگوں کا کہہ لینا کافی ہے؟(۳) مسبوق اور لاحق کو بھی کہنا چاہئے یا نہیں؟ اور کہنا ضروری ہے تو جہرا یا سرا؟ جہرا کی صورت میں نمازیوں کو خلل ہوسکتاہے؟

    جواب نمبر: 28047

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1734=1734-1/1432

    تکبیر تشریق ہرفرد پر واجب ہے، کچھ لوگوں کا کہہ لینا کافی نہیں، مسبوق اور لاحق پر بھی واجب ہے، مسبوق اپنی فوت شدہ رکعات مکمل کرنے کے بعد پڑھے گا، ایک مرتبہ بآواز بلند (جہراً) لازم ہے، عورت آہستہ کہے گی، مردوں کے لیے جہر ہے، تکبیر تشریق کے کلمات مختصر ہیں، اور سلام کے فوراً بعد کہے جاتے ہیں، ان کے جہر سے کوئی خلل نہیں ہوتا۔ ہکذا في رد المحتار: ۳/۶۳، مکتبہ زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند