عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 164866
جواب نمبر: 16486601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1542-1373/L=1/1440
جانور کا مفضاة ہونا ایسا عیب نہیں ہے جو مانع اضحیہ ہے؛ اس لئے مفضاة جانور کی قربانی شرعاً درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا قربانی کا پیسہ کسی ٹرست کودینا جائز ہے یا پھر خود قربانی کرنی چاہیے؟
2506 مناظرقربانی کے بدلے غریبوں میں پیسہ تقسیم کرنا؟
8621 مناظربقرعید میں قربانی میں عقیقہ کی بھی قربانی کرنا کیسا ہے؟
2244 مناظرکیا ہمیں اول ذی الحجہ سے تیرہ ذی الحجہ تک ناخن اور بال رکھنے ضروری ہیں یا جب تک قربانی کی جائے؟ اسلامی فلسفہ کیا ہے؟ جواب جلدی بھیج دیں تو آپ کی مہربانی ہوگی۔
1730 مناظرقربانی
کے تعلق سے میرا ایک سوال ہے۔ (۱)میں
بکری/ بکرا کی قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں لیکن پیسہ بچانے کے لیے کیا میں
گائے میں ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ کیا اللہ تعالی میری قربانی قبول کریں گے؟ (۲)اگر گھر پر قربانی کرنے
کے لیے زیادہ جگہ نہیں ہے تو کیا میں مدرسہ میں کسی گائے میں قربانی کا ایک حصہ لے
سکتا ہوں؟ (۳)کس
عمر سے قربانی ضروری ہے؟ میرے بچے ہیں جن کی عمر بارہ ، گیارہ اور چھ سال ہے علی
الترتیب ہر ایک بچے کے پاس اچھا بینک بیلنس ہے کیا ا ن کے اوپر بھی قربانی واجب
ہے؟ (۴)چونکہ
پانچ لوگوں کی طرف سے بکرے کی قربانی کرنا بہت مہنگا ہوگا کیا ہم گائے میں پانچ
حصہ لے سکتے ہیں؟ (۵)اگر
میں اپنے بچوں کی قربانی نہیں کرتا ہوں تو کیا اس کے لیے مجھ کوعذاب ہوگا؟
جس جانور کے پاؤں انسانوں کے مشابہ ہوں اس کی قربانی کرنا کیسا ہے؟
705 مناظرأريد من سيادتكم معرفة الآتى ما هو الحكم الشرعى فيما إذا قام إنسان (رجلاً أو امرأة) بالعزم على القيام بعمل سنة الأضحية وهو أو هى لذلك تقوم بالإتيان ( فى بلده ) بالتشبه بكافة أعمال الإحرام من عدم مس الطيب أو التقصير أو الحلق أو تقليم الأظافر إلى غير ذلك من أعمال الإحرام وفى حالة سقوط الشعر عند تصفيفه سواء للرجل أو المرأة أثناء القيام بالتشبه بأعمال الإحرام أرجو من سيادتكم سرعة الإفادة عن ذلك كلما أمكن ذلك۔
1189 مناظر(۱)عقیقہ
کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس کے بڑے جانور میں حصوں کی تقسیم قربانی کے جانور کی
طرح سات حصوں میں ہوتی ہے؟ کیا ایسی صورت میں ہم مسلمانوں کے لیے شرعا یہ حلال ہے
کہ ہم اپنے قریبی عزیز جو کہ شیعہ اثنا عشری مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔کیا ہم اس کی
خواہش پر عقیقہ کی قربانی کے بڑے جانور میں اس کا حصہ رکھ سکتے ہیں؟ (۲)کیا فرماتے ہیں علمائے دین
متین اس شخص کی ایمانی حیثیت کے بارے میں جو خود تو مسلمان ہے اور ختم نبوت کا
قائل ہے مگر مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے پیرو کاروں کے تمام تر نظریات کو
بخوبی جاننے کے باوجود انھیں مسلمان اور مومن تصور کرتاہے۔ اس شخص کے بچے بچیاں بھی
اپنے باپ کے نظریات کی سو فیصد حامی ہیں۔ کیا ان کے ان نظریات کی موجودگی میں ہم
اپنے بچے بچیوں کو ان کے ساتھ ازدواجی رشتوں میں منسلک کرسکتے ہیں؟ (۳)کیا مرزا غلام احمد قادیانی
کے نظریات کو جاننے کے باوجود جو شخص اسے مرتد اور زندیق نہ ماننے کے بجائے مسلمان
تصور کرتا ہو تو ایسے مسلمان کی اپنی ایمانی حیثیت کیا ہوگی؟ (۴)قادیانیوں کے ساتھ ہم
مسلمان کس حد تک معاشرتی تعلقات رکھ سکتے ہیں؟