عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 153225
جواب نمبر: 153225
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1225-1142/H=11/1438
دنیاوی معاملات میں دشمنی عداوت، بغض، کینہ، لڑائی سے حتی المقدرت بچتے رہنا چاہیے اگر کچھ ہوجائے تو جلد از جلد تین دن کے اندر اندر صلح صفائی کرلینی چاہیے اس سے زیادہ مدت تک چھوٹ چھٹاوٴ ہرگز نہ رکھیں کہ اس پر سخت وعید حدیث شریف میں وارد ہوئی ہے۔
غالباً مشترکہ قربانی سے یہ مراد ہوگا کہ بڑے جانور میں آپ لوگ آپس میں مل جل کر سات یا اس سے کم حصے لے کر قربانی کرلیا کرتے تھے اگر ایسا ہی ہے اور اب زرولی فضل رحیم دونوں آپس میں لڑائی ہوتے ہوئے اپنا اپنا حصہ لے کر بڑے جانور میں پہلے کی طرح قربانی کریں تو قربانی درست ہوجائے گی البتہ ترغیب دے کر دو چار بااثر سنجیدہ مزاج لوگوں کو بیچ میں ڈال کر جلد از جلد صلح صفائی کرادیں تو بہرحال بہتر ہے، مشترکہ قربانی سے مراد اگر کوئی دوسری شکل ہو تو اس کی تفصیل لکھ کر سوال دوبارہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند