عنوان: قربانی کا گوشت کسی غیر مسلم کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟ اور قربانی کے گوشت سے اس کی دعوت کرسکتے ہیں یا نہیں؟(۳) نفل قربانی میں ایک بکرے میں کئی آدمی حصہ لے سکتے ہیں یا نہیں جب کہ حدیث میں آتاہے کہ آپ ﷺ نے پوری امت کی طرف سے ایک بکرے کی قربانی کی ، ظاہر ہے کہ یہ قربانی نفل رہی ہوگی؟
سوال: قربانی کا گوشت کسی غیر مسلم کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟ اور قربانی کے گوشت سے اس کی دعوت کرسکتے ہیں یا نہیں؟(۳) نفل قربانی میں ایک بکرے میں کئی آدمی حصہ لے سکتے ہیں یا نہیں جب کہ حدیث میں آتاہے کہ آپ ﷺ نے پوری امت کی طرف سے ایک بکرے کی قربانی کی ، ظاہر ہے کہ یہ قربانی نفل رہی ہوگی؟
جواب نمبر: 2804601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1733=1733-1/1432
قربانی کا گوشت غیرمسلم کو دے سکتے ہیں اور قربانی کے گوشت سے اس کی دعوت بھی کرسکتے ہیں، ایک بکرے میں ایک ہی حصہ ہوسکتا ہے، چاہے قربانی نفل ہو، ہاں البتہ متعدد اموات کو ثواب پہنچانے کی نیت کرسکتا ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی تنہا ایک بکرے کی پوری امت کی طرف سے قربانی کی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند