• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 605077

    عنوان:

    قربانی كے جانور میں عقیقے كا حصہ لینا كیسا ہے؟

    سوال:

    گائے یا اونٹ کے سات حصے ہوتے ہیں ان میں سے قربانی کے حصوں کے ساتھ عقیقے کا حصہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔ معلوم کرنا تھا ایسا کرنا امام اعظم ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ نے کیسے ثابت کیا یا فقہ حنفی میں کس نے ایسا کرنا ثابت کیا ہے ؟ مجھے اس کتاب کا عکسی حوالہ دے دیں جہاں یہ لکھا ہے ۔ ورنہ میں نے حدیث میں سوائے معنوی لحاظ سے کہیں بھی واضح طور پر لکھا نہیں دیکھا کہ اس بارے میں واضح لکھا ہو کہ سات حصوں والے جانور میں چند حصے قربانی کے اور چند عقیقے کے ہو سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 605077

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 837-718/M=11/1442

     سات حصوں والے جانور مثلاً گائے اونٹ وغیرہ میں کوئی شخص چند حصے قربانی کی نیت سے لیتا ہے اور دوسرا شخص اپنے بچے کے عقیقہ کی نیت سے چند حصے لیتا ہے تو اس طرح ایک جانور میں دونوں کی شرکت درست ہے۔ شامی میں ہے: وشمل ما لو کانت القربة واجبة علی الکل أو البعض اتفقت جہاتہا أو لا کأضحیة وإحصار وجزاء صید وحلق متعة وقران خلافاً لزفر، لأن المقصود من الکل القربة، وکذا لو أراد بعضہم العقیقة عن ولد قد ولد لہ من قبل لأن ذلک جہة التقرب بالشکر علی نعمة الولد الخ (شامی زکریا: 9/472)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند