• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 67859

    عنوان: کیا دوران اذان ہم وضو کرسکتے ہیں؟

    سوال: اس سال میں ایک بریلوی مسجد میں تراویح پڑھ رہاہوں، میں نے بہت ساری چیزیں ایسی دیکھی جو ہم سے مختلف ہیں، اب میں شبہ میں پڑگیا ہوں کہ مجھے وہسب کرنا چاہئے یا نہیں؟ (۱) ختم قرآن میں جب امام صاحب سورة اخلاص میں پہنچتے ہیں تو وہ اس کو اسی رکعت میں تین مرتبہ پڑھتے ہیں،کیا یہ درست ہے؟ (۲) تراویح کی ہر چار رکعت کے بعد جو دعا پرھی جاتی ہے، سبحان ذی الملک ․․․․․ تو اس دعا سے پہلے اور بعد میں وہ کچھ آیتیں ملاکر پڑھتے ہیں، کیا یہ درست ہے؟ (۳) فرض نمازکے لیے جب تکبیر پڑھی جاتی ہے تو وہ حی علی الصلاة پر کھڑے ہوتے ہیں اور اشہد ان لا الہ ․․․پر شہادت کی انگلی اٹھاتے ہیں اور اشہد ان محمد ․․․․․پر اپنی انگلیوں سے آنکھوں اور ہونٹوں کو چومتے ہیں، کیا یہ درست ہے؟ (۴) کیا دوران اذان ہم وضو کرسکتے ہیں ، چونکہ یہ ممنوع ہے۔ (۵)خطبہ جمعہ میں وقت امام صاحب تمام مقتدیوں کو ہر دو منٹ میں درود شریف پڑھنے کے لیے کہتے ہیں ، کیا یہ درست ہے؟ (۶) میں نے دیکھا کہ مسجد میں لکھا ہے؛اعلی حضرت مدد۔یہ کیا ہے؟کیا صحیح ہے؟ (۷) کیا تراویح میں پورا قرآن پڑھنا ضروری ہے؟کیا ہم پورے رمضان میں سورة تراویح نہیں پڑھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 67859

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 936-927/SN=11/1437

    (۱) تراویح میں ختم قرآن کے دوران سورہٴ اخلاص تک پہنچنے پر اس سورت کو ایک ہی رکعت میں تین مرتبہ مکرر پڑھنے کی کوئی خاص فضیلت قرآن وحدیث میں وارد نہیں ہوئی، اگر اس طرح کی کسی خاص فضیلت کے پیش نظر ایسا کرتے ہیں تو غلط کرتے ہیں۔
    (۲) فی نفسہ درست تو ہے؛ لیکن ان ہی آیتوں کے ملانے کو ضروری خیال کرنا صحیح نہیں ہے، ترویحہ میں آدمی کو اختیار ہے کہ صرف مذکور فی السوال دعا پڑھے یا کوئی تسبیح وغیرہ پڑھے۔
    (۳) اس طریقے کا التزام صحیح نہیں ہے؛ بلکہ ابتدائے اقامت ہی سے کھڑے ہوکر صفیں درست کرنی چاہئے، اگر اتفاقاً کوئی ابتداء میں نہ کھڑا ہو؛ بلکہ ”حی علی الفلاح“ پڑ کھڑا ہوتو اِس میں بھی کوئی حرج نہیں؛ لیکن کھڑے ہونے کو ”حی علی الفلاح“ ہی کے ساتھ مقید کرنا اس سے پہلے کھڑے ہونے کو ناجائز یا مکروہ خیال کرنا غلو اور ایجادِ بندہ ہے، احادیث اور فقہاء کے کلام میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے اسی طرح ”شہادت“ پر آنکھوں اور ہونٹوں کو چومنا بھی بے اصل ہے۔
    (۴) جی ہاں! کرسکتے ہیں۔
    (۵) نہیں۔
    (۶) نہیں، یہ ایک طرح کا شرک ہے۔
    (۷) ضروری تو نہیں، اگر کوئی شخص ”الم تر کیف“ سے تراویح پڑھے تب بھی سنتِ تراویح ادا ہوجائے گی؛ لیکن تراویح میں پورا قرآن پڑھ کر یاسن کر ختم کرنا مستحب اور بڑی فضیلت کی چیز ہے، ”الم تر کیف“ سے تراویح پڑھنے کی صورت میں اس فضیلت سے محرومی ہوگی۔ (فتاوی دارالعلوم: ۴/۲۴۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند