متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 158236
جواب نمبر: 158236
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:513-463/M=5/1439
اکاوٴنٹ میں حرام پیسے آنے سے مراد اگر بینک سے ملنے والا انٹرسٹ (سود) ہے جو مال خبیث ہے تو اس سے اپنے اکاوٴنٹ کو پاک کرنے کی صورت یہ ہے کہ جتنی رقم سود والی ہے اسے سود کی نیت سے نکال کر بلانیت ثواب غرباء وفقراء کو دیدیں اگر آپ سود والا پیسہ نہ نکال کر اپنی کچھ جمع کردہ حلال رقم نکالیں اور بقیہ جمع کردہ رقم بھی اسی میں رہنے دیں تو محض اس کی وجہ سے آپ کے حلال پیسے حرام تو نہیں ہوجائیں گے تاہم سودی رقم کو جلد نکال کر ہٹادینا اچھا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند