• عبادات >> دیگر

    سوال نمبر: 63615

    عنوان: قضا نمازوں كے لیے ڈائری وغیرہ كا اہتمام كرنا

    سوال: میری بیوی کے ذمے بہت ساری نمازیں قضاء ہیں، اور وہ اسے ڈائری میں لکھتی ہے، جب وہ نماز پڑھتی ہے تو ڈائری دیکھتی ہے، اور کسی کو اسے بیٹھ کر دیکھنے کو کہتی ہے، نماز کے بعد وہ کہتی ہے کہ اس نے کس دن ،کس تاریخ،کس سال اورکس وقت کی نماز پڑھی ، اگر اس دیکھنے والے زیادہ دھیان نہیں دیا یا بھول گیا یا نہیں بتایا کہ اس نے کیا پڑھا تو پھر وہ دوبارہ پڑھتی ہے، اور روتی ہے، اسے وضو کرنے اور وقت پر نماز پڑھنے میں پریشانی ہوتی ہے، وہ ہمیشہ آخر وقت میں نمازپڑھتی ہے اور جب کچھ منٹ رہ جاتے ہیں تو قضا نماز پڑھتی ہے۔ براہ کرم، اس کی قضا نماز وں کے بارے میں فتوی دیں کہ یہ قابل قبول ہیں یا نہیں؟ یا اسے دوبارہ پڑھنی ہوگی؟ اگر چہ اسے معلوم ہو کہ اس نے پڑھ لی ہے۔ صرف اسے شبہ ہوتاہے کہ اسے نیت میں جو کہنا چاہئے اس نے نہیں کہا ۔ جزاک اللہ خیرا۔

    جواب نمبر: 63615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 419-369/Sn=5/1437 نیت صرف دل کے تصور کا نام ہے، اگر کوئی شخص ڈائری دیکھ کر یا کسی اور طریقے سے دن وتاریخ ذہن میں مستحضر کرکے قضا نماز کی نیت باندھ لے تو اس کی نماز ہوجائے گی اگرچہ زبان سے کچھ نہ کہے یا کہنے میں کچھ غلطی ہوجائے؛ اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کی بیوی ابتداء نیت کا تصور کرکے نماز کی تحریمہ باندھتی تھی تو ان کی نمازیں ہوگئیں اگرچہ زبان سے کہنے میں کچھ غلطی بھی ہوئی ہو یا بالکل ہی کچھ نہ کہا ہو، ان نمازوں کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، آپ اپنی بیوی سے کہہ دیں کہ اسی طرح دن وتاریخ وغیرہ ذہن مستحضر کرکے نماز پڑھتی رہا کریں، اس سلسلے میں زیادہ تکلف نہ کریں، کسی کو الگ سے بیٹھ کر ڈائری رکھوانے کی بھی ضرورت نہیں ہے والنیة بالإجماع وہي الإرادة․․․․ أي إرادة الصلاة للہ تعالیٰ علی الخصوص․․․ والمعتبر فیہا عمل القلب اللازم للإرادة فلا عبرة باللسان إن خالف القلب إلخ (در مختار مع الشامی: ۲/ ۹۱، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند