• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 154125

    عنوان: کیا بائک (گاڑی) تیز چلاتے ہوئے اگر جانی نقصان ہو جائے تو خودکشی ہوگی؟

    سوال: میرا ایک دوست بہت تیز ڈرائیونگ کرتا ہے اور اِسٹینڈ بھی کرتا ہے۔ اس کو منع کرنے کے باوجود وہ باز نہیں آتا اور کئی بار حادثہ (accident) بھی ہوا ہے، خدانخواستہ اگر کوئی جانی نقصان ہوجائے تو کیا یہ خودکشی ہوگی؟ اور یہ بھی بتائیے گا کہ اسلام میں اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیونکہ میرا دوست کہتا ہے کہ جو اللہ کو منظور ہوگا اور جو نصیب میں ہوگا وہ ہی ہوگا جو کہ میرے خیال سے ٹھیک ہے لیکن احتیاط ضروری ہے۔ آپ اس بارے میں رہنمائی کردیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 154125

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1213-1005/D=12/1438

    جو اللہ نے لکھ دیا ہے او رجو مقدر ہے وہی ہو کر رہے گا یہ بات بالکل صحیح ہے اور ہر مسلمان کا اس پر عقیدہ ہے لیکن ہر انسان کو امن وسلامتی کے طریقہ کو اختیار کرنے اور ہلاکت و ضرر کے راستوں سے بچنے کا پابند کیا گیاہے لہٰذا جو چیزیں ضرر اور ہلاکت کی ہیں ان سے بچنا ہر انسان پر واجب ہے خلاف کرنے پر وہ گنہگار اور اسبابِ ضرر کی پیروی کرنے کی وجہ سے مجرم قرار دیا جائے گا یہی حکم شریعت کا ہے اور تقدیر میں یہی لکھا تھا کہ ایسا ہوگا اور فلاں کے غلط کام کرنے کی وجہ سے ہوگا لہٰذا آدمی اپنے غلط عمل کے برے نتیجہ کا ذمہ دار ٹھہرے گا۔ اسی بنا پر ایسے طریقوں کے اختیار کرنے سے بچنا لازم ہے جو ہلاکت و بربادی کی طرف لے جائیں۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے وَلَا تُلْقُوْا بِأیْدِکُمْ إلَی التَّھْلُکَةِ وَأحْسِنُوْا إنَّ اللہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْن۔ ترجمہ: اور نہ ڈالو اپنی جان کو ہلاکت میں اور نیکی کرو بیشک اللہ دوست رکھتا ہے نیکی کرنے والوں کو۔ (سورہٴ بقرہ: آیت/ ۱۹۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند