متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 154125
جواب نمبر: 154125
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1213-1005/D=12/1438
جو اللہ نے لکھ دیا ہے او رجو مقدر ہے وہی ہو کر رہے گا یہ بات بالکل صحیح ہے اور ہر مسلمان کا اس پر عقیدہ ہے لیکن ہر انسان کو امن وسلامتی کے طریقہ کو اختیار کرنے اور ہلاکت و ضرر کے راستوں سے بچنے کا پابند کیا گیاہے لہٰذا جو چیزیں ضرر اور ہلاکت کی ہیں ان سے بچنا ہر انسان پر واجب ہے خلاف کرنے پر وہ گنہگار اور اسبابِ ضرر کی پیروی کرنے کی وجہ سے مجرم قرار دیا جائے گا یہی حکم شریعت کا ہے اور تقدیر میں یہی لکھا تھا کہ ایسا ہوگا اور فلاں کے غلط کام کرنے کی وجہ سے ہوگا لہٰذا آدمی اپنے غلط عمل کے برے نتیجہ کا ذمہ دار ٹھہرے گا۔ اسی بنا پر ایسے طریقوں کے اختیار کرنے سے بچنا لازم ہے جو ہلاکت و بربادی کی طرف لے جائیں۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے وَلَا تُلْقُوْا بِأیْدِکُمْ إلَی التَّھْلُکَةِ وَأحْسِنُوْا إنَّ اللہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْن۔ ترجمہ: اور نہ ڈالو اپنی جان کو ہلاکت میں اور نیکی کرو بیشک اللہ دوست رکھتا ہے نیکی کرنے والوں کو۔ (سورہٴ بقرہ: آیت/ ۱۹۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند