• معاشرت >> دیگر

    سوال نمبر: 63533

    عنوان: کیا بستر الگ کرلو کہنے سے طلاق واقع ہوتی ہے ؟

    سوال: کیا بستر الگ کرلو کہنے سے طلاق واقع ہوتی ہے ؟

    جواب نمبر: 63533

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 424-510/L=5/1437 ”بستر الگ کرلو“ کنایات ِ طلاق کے الفاظ ہیں، اگر طلاق کی نیت سے یہ جملہ کہا جائے تو طلاق واقع ہوجائے گی ورنہ نہیں کما ہو الحکم فی ”تخمّري وتقنعي“


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند