• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 58387

    عنوان: انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ جس نے قسطنطنیہ کی جنگ لڑی وہ لشکر جنتی ہو گا

    سوال: مولانا صاحب تقریر فرمارہے تھے تواس میں انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ جس نے قسطنطنیہ کی جنگ لڑی وہ لشکر جنتی ہو گا:اور انہوں نے کہاکہ اس لشکر میں یزید بھی تھا۔۔ کیا یہ صحیح ہے ؟کیا پھر یزید جنتی نہ ہو؟ برائے مہربانی تفصیل سے بتاکر ہماری حوصلہ فزائ کریں۔

    جواب نمبر: 58387

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 751-743/L=6/1436-U غزوہٴ قسطنطنیہ اور اس کے مجاہدین کی بشارت پر مشتمل حدیث صحیح ومستند ہے، امام بخاری نے بخاری شریف میں متعدد مقامات پر اس کا ذکر کیا ہے، (باب الدعاء بالہاد والشہادة للرجل والنساء، باب من یصرع فی سبیل اللہ فمات، باب غزوة المرأة في البحر، باب رکوب البحر وغیرہ متعدد مقامات پر) اور یزید کا اس لشکر میں موجود رہنا بھی تاریخی روایات سے ثابت ہے، خود امام بخاری رحمہ اللہ نے بھی اس کی تصریح فرمائی ہے کہ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فإن قد حرم علی النار من قال لا إلیہ إلا اللہ یبتغي بذلک وجہ اللہ قال محمود بن ربیع فحدثتہا قومًا فیہم أبو أیوب الأنصاري صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم في غزوة التي توفي فیہا ویزید بن معاویة علیہم بأرض الروم ا لخ (صحیح البخاري، کتاب التہجد، باب صلاة النوافل جماعة: ۱/۱۵۸) لہٰذا یزید کو بھی اس بشارت کا مستحق ہونا چاہیے، ا لبتہ حافظ بن حجر، علامہ عینی وغیرہ محققین فرماتے ہیں کہ حدیث مذکور میں ایک عام حکم ہے، کسی فرد کی تخصیص نہیں لہٰذا یہ ہوسکتا ہے کہ کوئی شخص دوسرے اسباب کی بنا پر اس عام حکم سے خارج ہو، البتہ یزید چونکہ مسلمان تھا اس کے کافر ہونے یا کفر پر مرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور جب تک کسی کے کفر پر مرنے کا کوئی قطعی ثبوت موجود نہ ہو اس پر جہنمی ہونے کا حکم بھی نہیں لگایا جاسکتا۔ ویسے بھی ہم صرف ظاہر کے مکلف ہیں کیونکہ کسی کے جنتی یا جہنمی ہونے کا قطعی علم تو اللہ تعالیٰ ہی کو ہے۔ نیز مسئلہ ہذا نہ عقائد اسلام میں سے ہے نہ ہی ضروریات دین میں سے کہ جس کے متعلق قیامت کے دن ہم سے سوال ہو، لہٰذا اس طرح کے مسائل کی کھوج میں اپنی صلاحیتوں کو ضائع کرنا عقلمندی نہیں ہے، بالخصوص جب کہ یزید کے سلسلے میں رطب ویابس ہرطرح کی باتیں پائی جاتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند