متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 601782
كیا مسجد کے اندر اذان دینا صحیح ہے؟
مسجد کے اندر اذان دینا صحیح ہے یا غلط؟ اگر غلط ہے تو کیا مسجد کی چھت کے اوپر اذان دے سکتے ہیں ؟ اور کیا لاوَڈ سپیکر میں اذان دینا یا جمعہ کا خطبہ دینا درست ہے یا نہیں ؟ قرآن و سنت کے مطابق جواب عناے ت فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔
جواب نمبر: 601782
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:334-44T/sd=6/1442
(۱) اذان کا مقصد چونکہ تبلیغِ صوت ہے ؛ اس لیے فقہائے کرام نے مسجد کے اندر اذان دینے کو مکروہ تنزیہی اور خلافِ اولیٰ قرار دیا ہے ؛ کیونکہ مسجد کے اندر اذان دینے سے آواز اتنی دور نہیں جاتی جتنی مسجد سے باہر اور اونچی جگہ پر اذان دینے سے پہنچتی ہے ۔
قال فی الہندیة: وینبغی أن یوذّن علی المئذنة أو خارج المسجد ولا یوذن فی المسجد کذا فی فتاوی قاضی خان (ہندیہ: ۵۵/۱، الفصل الثانی فی کلمات الأذان، ط: زکریا۔
نیز دیکھیے : فتاوی دار العلوم دیوبند: ۷۹/۲، قدیم ) البتہ مسجد کی چھت پر مئذنہ پر اذان دینے میں مضائقہ نہیں، حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے اس کا ثبوت موجود ہے ۔( امداد الفتاوی: ۷۰۳/۱، زکریا) اور آج کل عام طور پر لاوڈ اسپیکر پر اذان ہوتی ہے جس میں بہرصورت رفع صوت ہوجاتا ہے ؛ اس لیے اگر لاوٴڈ اسپیکر پر مسجد کے اندر سے اذان دی جائے ، تو اس کی بھی گنجائش ہے ، تاہم بعض اکابر نے اس کو خلاف ادب لکھا ہے ۔ (دیکھیے :امداد الفتاوی: ۷۰۳/۱، ط: زکریا) اس لیے بہتر یہ ہے کہ لاوڈ اسپیکر مسجد سے باہر رکھا جائے ۔( احسن الفتاوی: ۲۹۴/۲، زکریا، دیوبند) ہاں اگر باہر کوئی انتظام نہ ہوسکے ، تو عذر کی وجہ سے مسجد کے اندر اذان دینے کی کراہت مرتفع ہوجائے گی ۔ دیکھیے :امداد الفتاوی : ۷۰۳/۱، زکریا ۔
(۲) لاوٴڈ اسپیکر میں اذان دینا اور جمعہ کا خطبہ دینا جائز ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند