متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 14193
ایک شیخ (پیر) نے ایک پانچ چھ سال کی عمر
کے ایک لڑکے کو خلافت دی، کیا یہ لڑکا بالغ ہونے کے بعد دوسروں کو بیعت کرسکتاہے؟(۲)کیا کسی شیخ کے ذریعہ سے کسی لڑکے کو اس کے
بچپن میں دی گئی خلافت معتبر ہے؟
ایک شیخ (پیر) نے ایک پانچ چھ سال کی عمر
کے ایک لڑکے کو خلافت دی، کیا یہ لڑکا بالغ ہونے کے بعد دوسروں کو بیعت کرسکتاہے؟(۲)کیا کسی شیخ کے ذریعہ سے کسی لڑکے کو اس کے
بچپن میں دی گئی خلافت معتبر ہے؟
جواب نمبر: 14193
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1102=1041/ب
بچپن میں دی گئی خلافت معتبر نہیں، اگر کسی متبع سنت شیخ کامل سے اس لڑکے کو بالغ ہونے کے بعد دوبارہ خلافت حاصل ہوجائے تو اس کے بعد بیعت کرسکتا ہے، تعجب ہے پیر صاحب پر کہ انھوں نے پانچ چھ سال کے بچے کو جو بے شعور اور غیرمکلف ہے کیونکر خلافت دیدی؟
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند