• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160119

    عنوان: کسی مسلمان کو گالی دینا

    سوال: اگر ہم کسی کو گالی بکتے ہیں اور اس کو اس گالی سے برا لگتا ہے تو یہ گناہ ہے؟ پر اگر ہم اسے گالی بکیں اور اسے برا نہ لگے تو کیا یہ بھی گناہ ہے؟ یا یہ بداخلاقی اور بدتمیزی ہے؟ جیسے دو لوگ آپس میں لڑ رہے ہیں اور ایک دوسرے کو ماں بہن کی گالیاں دے رہے ہیں جیسے تیری ماں کی چو․․․ تو انہیں اس بات کا گناہ ملے گا؟ پر دوسری جگہ دو لوگ آپس میں بات کر رہے ہیں کہ بیوی کی چو․․․․ میں درد ہے یا مذاق میں ایک دوسرے کو گالی دے رہے ہیں جس کا کسی کو برا نہیں لگ رہا، تو کیا اس کا بھی گناہ ملے گا؟ بہت پیچیدہ سوال ہے مجھے معاف کیجئے گا پر میرا ایک دوست اس مسئلہ پر بہت بحث کرتا ہے اور کہتا ہے کہ جو گالی مذاق میں دی گئی اس کا کوئی گناہ نہیں وہ بدتمیزی اور بداخلاقی ہے گناہ نہیں ہے، اور جس گالی سے کسی کو برا لگے بس اس کا گنا ہے۔

    جواب نمبر: 160119

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1061-896/sd=9/1439

    کسی مسلمان کو گالی دینا جس سے اس کو تکلیف پہنچے اسلا میں ناجائز ہے، احادیث میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں اور جن الفاظ میں گالی دی جاتی ہے، وہ الفاظ مذاق میں بھی ایک دوسرے سے بولنا فحش گوئی ہے، احادیث میں اس سے بھی منع کیا گیا ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم فحاشی اور فحش گوئی سے بچو؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ فحاشی اور فحش گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے۔ (مسند احمد) ایک دوسری حدیث میں ہے: اللہ تعالیٰ بدزبان اور بے ہودہ گوئی کرنے والے سے بغض وعداوت رکھتا ہے۔ (ترمذی) پس مذاق میں بھی ایک دوسرے کو گالی دینا اور آپس میں فحش گفتگو کرنا گناہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند