• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 60098

    عنوان: فضائل اعمال پر تنقید

    سوال: فضائل اعمال جس پر تنقید جاری ہے، جس سے میں بہت پریشان ہوچکا ہوں، کیا وہ صحیح ہے؟ جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک رکھ لینے سے دولت کا بڑھ جانا، ایک شخص کی ماں پر سے ہاٹھ پھیرنا ، کچھ اور بھی واقعات بھی ہیں جو مجھے بار بار سن کر کہتے ہیں کہ ان کتابوں میں شرک اور بدعت ہے، ان کو پڑھنا چھوڑ دو اور راہ راست پر آجا ؤ۔ آپ میری مدد فرمائیں کیا صحیح ہے یا کیا غلط؟کیاجماعت میں چلنا سنت کے خلاف ہے؟ کیا حضرت زکریا (رحمتہ اللہ علیہ ) نے اپنی کتابوں بدعت اور شرک کے الفاظ استعمال کئے ہیں؟اللہ ہمیں صراط المستقیم پہ ڈال دے ۔

    جواب نمبر: 60098

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 515-515/Sd=9/1436-U ”فضائل اعمال“ ایک مستند اور معتبرکتاب ہے، اس کے مصنف حضرت مولانا زکریا رحمہ اللہ ہیں، جو اپنے وقت کے بڑے شیخ الحدیث تھے، اس کتاب میں جو احادیث بیان یک گئی ہیں، ان میں سے ا کثر صحیح ہیں، بعض احادیث ضعیف بھی ہیں؛ لیکن محدثین کی تصریح کے مطابق فضائل کے باب میں ضعیف حدیث بھی معتبر ہے، جو واقعات اس میں بیان کیے گئے ہیں وہ مستند ومعتبر ہیں، اس کتاب کے بارے میں یہ کہنا کہ اس میں شرک اور بدعت ہے، بے دلیل اور بے اصل بات ہے، آپ نے جو دو واقعات ذکر کیے ہیں اس کی پوری تفصیل کتاب کے صفحے کے تعیین اور مطبع کی صراحت کے ساتھ لکھیں، اس کے بعد ان واقعات میں جو قابل اشکال بات ہو، اس کی نشاندہی کرکے سوال کریں۔ (۲) جماعت میں جانا سنت کے خلاف نہیں ہے؛ بلکہ یہ دین سیکھنے اور سکھانے کی ایک مفید شکل ہے۔ نوٹ: فضائل اعمال پر اعتراضات کے جائزے سے متعلق حضرت مولانا عبد ا للہ صاحب معروفی (استاذ شعبہٴ تخصص فی الحدیث، دارالعلوم دیوبند) کی کتاب دارالعلوم کی ویب سائٹ پر موجود ہے، ملاحظہ فرمالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند