• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 48408

    عنوان: دو فتووں میں فرق

    سوال: دو مفتیان کرام کے فتوی میں تضاد ہو توکس پر عمل کرنا چاہیے اور کیوں؟ مفصل جواب درکار ہے اور اگر صحابہ رضی اللہ عنھم کے دور کا کوئی واقعہ ہو تو بھی تحریر فرما دیں۔

    جواب نمبر: 48408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1849-1413/H=1/1435-U (۱) راجح پر عمل کرے، مرجوح کو چھوڑدے،مرجوح منسوخ کے مثل ہوتا ہے اس لیے اس پر عمل جائز نہیں۔ (۲) بخاری شریف میں ہے کہ ”اہل مدینہ نے حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایک عورت کے متعلق سوال کیا کہ اگر وہ طوافِ زیارت کے بعد حائضہ ہوگئی ہو (تو طوافِ وداع کیے بغیر اپنے وطن کو لوٹ سکتی ہے؟) جواب میں ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ارشاد فرمایا کہ بغیر طوافِ وداع کیے واپس آسکتی ہے، اہل مدینہ نے کہا کہ ہم آپ کے قول (فتوی) پر عمل کرکے زید ابن ثابت رضی اللہ عنہ کے قول (فتوی) کو نہیں چھوڑسکتے۔ (ج۱ ص۲۳۷، کتاب الحج) اس سے معلوم ہوا کہ اہل مدینہ مشہور صحابیٴ رسول حضرت زید ابن ثابت رضی اللہ عنہما کے فتوی کو راجح قرار دیتے تھے، اسی لیے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے فتوی پر عمل کرنے سے معذرت فرمادی۔ الاعتدال في مراتب الرجال (اردو) میں بھی اس سلسلہ میں مختصرا عمدہ بحث ہے، معلوم نہیں کہ علوم دینیہ میں آپ کی استعدادِ علمی کیا ہے؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند