• معاملات >> دیگر

    سوال نمبر: 63681

    عنوان: فکس اکاوٴنٹ پر اضافی رقم کیا استعمال کی جاسکتی ہے؟

    سوال: آج کل مرکزی حکومت نے عورت /لڑکی کی خوشحالی کے مقصد سے سکانیہ سمریدہی اکاؤنٹ (SUKANYA SAMRIDDHI ACCOUNT)شروع کیا ہے، اس اکاؤنٹ میں ہمیں بچی کے نام اٹھارہ سال تک پیسے جمع کرنے ہیں، پھر اس کے بعد پیسے جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اٹھارہ سال کے بعدبچی کی صرف شادی /پڑھائی کے لیے پیسے نکالے جاسکتے ہیں ، پیسے نکالنے کے وقت حکومت سود کے نام پر کچھ اضافی پیسے دیتی ہے تو کیا شریعت کی روشنی میں یہ بھی سود ہے؟کیا مسلمان اس اکاؤنٹ کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں؟ براہ کرم، اس اکاؤنٹ کے تفصیلات کا مطالعہ کریں جو انٹرنیٹ میں موجود ہے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 63681

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 453-429/Sn=5/1437 یہ اکاوٴنٹ سود پر مبنی ہے؛ اس لیے کہ جو اضافہ مل رہا ہے وہ بچی یا اس کے ولی کی طرف سے جمع کردہ رقم پر مل رہا ہے اور یہ اضافہ ایک مدت تک رقم جمع رکھنے کی وجہ سے حکومت دے رہی ہے، اور اسی کا نام سود ہے؛ لہٰذا کسی مسلمان کے لیے اس اکاوٴنٹ سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے۔ وہو فی الشرع عبارة عن فضل مال لا یقابلہ عوض في معاوضة مال بمال (ہندیة: ۳/ ۱۱۷، الفصل السادی في تفسیر الربا وأحکامہ، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند