متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 161707
عنوان: بینک میں سودی کام کرنے والے ملازم سے ٹرین کا ٹکٹ بنوانا یا موبائل میں پیسے ڈلوانا جائز ہے یا نہیں؟
سوال: (۱) بینک میں سودی کام کرنے والے ملازم سے قرض لینا کیسا ہے؟
(۲) یعنی اگر جیسے موبائل میں پیسے ڈلوانا ہے تو وہ اپنے اکاوٴنٹ سے پیسے ڈال دے اور میں پیسہ ادا کردوں، تو کیا جائز ہے؟
(۳) اسی طرح اگر ٹرین کا ٹکٹ آن لائن اپنے اے ٹی ایم (ATM) سے پیسے کٹاکر بنوادیں اور میں پیسے ادا کردوں، تو کیا جائز ہوگا؟
جواب نمبر: 16170731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1061-980/M=9/1439
بینک میں سودی کام کی ملازمت ناجائز ہے ، بینک میں کام کرنے والے ملازم کی آمدنی کا غالب حصہ اگر حرام پر مشتمل ہے تو اس سے قرض وغیرہ لینے او رمذکورہ لین دین کرنے سے احتراز کریں اور اگر اکثر آمدنی حلال ہو تو مضایقہ نہیں، گنجائش ہے اور بہرصورت احتیاط بہتر ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند