• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 1475

    عنوان:

    جو ایسا کہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کو اپنی انگلی سے نہیں توڑا، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

    سوال:

    مجھے آپ سے چار سوالات اور کرنے ہیں۔

    (۱) کچھ مسلمان دلائل پیش کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کو اپنی انگلی سے نہیں توڑا، لیکن وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت کرتے ہیں اور انھیں رسول خدا مانتے ہیں اور اسلام کے ہر عمل کو مانتے ہیں۔ کیا ایسے مسلمان کو ہم گستاخ رسول کہہ سکتے ہیں جو قرآن کے حوالے سے اور اپنی عقل کی بنیاد پر کہتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی معجزہ نہیں کیا اور ان کا معجزہ اس عالم میں صرف قرآن تھا؟ کیا ایسے انسان کو گستاخ رسول یا غیر مسلم کہنا صحیح ہے؟

    (۲) آج کل بہت مسلمان امام مہدی (علیہ السلام) کے ظہور کی بات کرتے ہیں۔ اگر کوئی مسلمان یہ کہتا ہے کہ امام مہدی کے بارے میں قرآن خاموش ہے ؛اس لیے امام مہدی کے ظہور پر ایمان لانا یا نہ لانا ایک مسلمان کو غیر مسلم یا گستاخ نہیں بناتا۔ یہ بات کس حد تک صحیح ہے؟کیا ہم ایسے مسلمان کو مسلمان کہہ سکتے ہیں جو امام مہدی کے ظہور پذیر ہونے کا قائل نہ ہو؟

    (۳) آج کل عرب ملکوں سے عجیب فتوے نکل رہے ہیں۔ ایک ہے مسیار اور ایک ہے مسفار۔ ان میں اور متعہ میں کیا فرق رہ گیا؟ کیا مسیار ، مفسار اور متعہ ناجائز نہیں ہیں؟ کیا ایسے رشتے کو اسلام میں جائز قرار دیا جاسکتا ہے؟ مجھے اس کا تفصیلی جواب دیں۔

    (۴) مولانا مودودی صاحب (اللہ ان کو جنت عطا فرمائے) نے فرمایاکہمعاویہ کا سب سے بڑا قصور یہ تھا کہ انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ مخالفت کی۔ میں نے معاویہ کے بارے میں پڑھا ہے۔ کیا ان کو امیر الموٴمنین کہنا ایک سنی مسلمان کے لیے فرض ہے؟اگر ہمارا دل ان کو حضرت یا رضی اللہ عنہ کہنے پر آمادہ نہ ہو تو اس صورت حال میں اگر ہم انھیں صرف معاویہ کہیں تو کیا ہم پھر بھی سنی مسلمان کہلائیں گے؟

     اگر ان سوالات کا تفصیلی جواب دیں تو نوجوانوں کو اس سے کافی فائدہ ہوگا۔ جواب کا انتظار کروں گا۔

    جواب نمبر: 1475

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1074/ ب= 1009/ ب

     

    (۱) ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ شخص منکر حدیث ہے کیونکہ احادیث میں بے شمار معجزات آپ کے ملتے ہیں۔ وہ شخص راہِ حق سے ہٹا ہوا ہے۔

    (۲) قربِ قیامت میں امام مہدی کا ظہور ہوگا۔ احادیث سے ثابت ہے جو اس کا انکار کرے وہ بھی جادہٴ حق سے ہٹا ہوا ہے۔

    (۳) مسیار اور مسفار کون سا فتویٰ کہلاتا ہے۔ اس کی وضاحت فرمادیں۔ یا اس فتوے کی نقل ارسال فرمادیں۔

    (۴) کتاب خلافت و ملوکیتمیں انھوں نے حضرت عثمان، حضرت معاویہ اور دیگر صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم کی شان میں نازیبا الفاظ لکھے ہیں، یہ بھی ان کے جادہٴ حق سے ہٹے ہونے کی بات ہے۔ تمام صحابہٴ کرام بخشے بخشائے ہیں، ان کا نہایت ادب و احترام کے ساتھ حضرت لگاکر نام لینا چاہیے اور ہرصحابی کے نام کے آگے رضی اللہ عنہ لکھا جائے۔ ان کے بعد کے بزرگوں کے نام کے آگے رحمة اللہ علیہ کہہ کر بولاجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند