متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 609299
سوال : باغ میں آم آنے سے پہلے بیچے گئے پھلوں کی رقم سے خیرات صدقہ حج اور زکواة دی جاسکتی ہے ؟ اور ساتھ میں ثواب کی نیت بھی ہو تو کیا جائز ہے ؟
جواب نمبر: 609299
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 837-663/7/1443
باغ میں پھل آنے سے قبل ہی ان كو فروخت كرنا ناجائز اور یہ بیع باطل ہے ، اس كی آمدنی ناجائز ہے ، اس كو اصل مالك كولوٹانا ضروری ہے ، خاص اس آمدنی سے صدقہ ، خیرات ، زكاۃ وغیرہ كرنا اور ان سے ثواب كی امید ركھنا درست نہیں۔«وبيع الثمار قبل الظهور لا يجوز بالإجماع»«البناية شرح الهداية» (8/ 37)«ولا حكم لهذا البيع أصلا؛ لأن الحكم للموجود ولا وجود لهذا البيع»«بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع» (5/ 305)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند