• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 14213

    عنوان:

    (۱)جس جگہ پر اذان کی آواز بالکل بھی نہ جاتی ہو جیسے جنگل وغیرہ ایسی صورت میں وقت دیکھ کرنماز ادا کرلینی چاہیے یا پھر اذان دے کرآدمی نماز ادا کرے گا؟ اور ایسی ہی صورت کسی عورت کے ساتھ پیش آئے کہ اذان کی آوزاز نہیں جارہی ہے اور وہ عورت اذان بھی نہیں دے سکتی تو اسے بھی بنا اذان کے نماز ادا کرنی پڑے گی؟(۲)میرا ایک دوست ہے جس کا نام محمد عمران ہے ، ان کے بڑے بھائی کو خواب میں دکھائی دیا کہ ان کے والدین حج کرنے کے لیے گئے۔ اور ایسا ہی خواب ان کی بھتیجی کو دکھائی دیا اور پھر ایسا ہی خواب میرے دوست محمد عمران کو دکھائی دیا۔ فرق یہاں رہا کہ محمد عمران بھی خود والدین کے ساتھ حج کو گئے۔ برائے کرم اس کی تعبیر بتادیجئے۔ یہ دونوں سوال محمد عمران کے ہی ہیں۔

    سوال:

    (۱)جس جگہ پر اذان کی آواز بالکل بھی نہ جاتی ہو جیسے جنگل وغیرہ ایسی صورت میں وقت دیکھ کرنماز ادا کرلینی چاہیے یا پھر اذان دے کرآدمی نماز ادا کرے گا؟ اور ایسی ہی صورت کسی عورت کے ساتھ پیش آئے کہ اذان کی آوزاز نہیں جارہی ہے اور وہ عورت اذان بھی نہیں دے سکتی تو اسے بھی بنا اذان کے نماز ادا کرنی پڑے گی؟(۲)میرا ایک دوست ہے جس کا نام محمد عمران ہے ، ان کے بڑے بھائی کو خواب میں دکھائی دیا کہ ان کے والدین حج کرنے کے لیے گئے۔ اور ایسا ہی خواب ان کی بھتیجی کو دکھائی دیا اور پھر ایسا ہی خواب میرے دوست محمد عمران کو دکھائی دیا۔ فرق یہاں رہا کہ محمد عمران بھی خود والدین کے ساتھ حج کو گئے۔ برائے کرم اس کی تعبیر بتادیجئے۔ یہ دونوں سوال محمد عمران کے ہی ہیں۔

    جواب نمبر: 14213

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1189=151k

     

    (۱) اذان کے لیے نماز کا وقت ہونا ضروری ہے، لہٰذا جب وقت ہوجائے اور آدمی کسی جنگل وغیرہ میں ہو جہاں اذان کی آواز نہ پہنچتی ہو تو اذان دیکر اس کو نماز پڑھنا چاہیے، البتہ عورت وقت آنے کے بعد نماز پڑھ لے، اذان نہ دے۔

    اللہ تعالیٰ آپ کے دوست محمد عمران ان کے بھائی اور والدین کو ان شاء اللہ حج کی دولت سے نوازے گا، اس کی آسانی کے لیے آپ لوگ روزانہ کسی وقت دو رکعت نفل پڑھ کر دعاء کریں، ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ اسباب پیدا فرمادے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند