متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 6640
ہمارے شہر کے پاس ہی ایک گاؤں ہے اس میں ایک شخص ہوتا تھاجو کہ اب فوت ہوچکا ہے۔ لوگ اس کو پیر کہتے تھے، جب تک وہ زندہ تھاتب تک لوگ اس کے پاس جاکے اس کو اپنی پریشانیاں بتاتے تھے۔ واللہ اعلم سچ کہتے تھے یا جھوٹ کہ وہ پیر ایک وقت میں کئی جگہوں پرہوتا تھا، اوراس کے بارے میں اور بھی بہت ساری افسانوی کہانیاں مشہور ہیں۔ اس پیر کا کردار و عمل ایسا تھا کہ ہر وقت چرس پیتا تھا اور لوگوں کو گالیاں بھی دیتاتھا۔ میں تواس کو پیر بالکل بھی نہیں مانتا۔ خیر ایک دفعہ ہمارے محلہ کے ایک استاد جی ہیں ان کا گھرانا کافی مذہبی ہے اور خود بھی اسلامیات کے بارے میں کافی پڑھے لکھے ہیں۔ ایک دفعہ ان سے ایسے ہی اس پیر کے بارے میں بات ہورہی تھی تومیں نے کہاکہ وہ پیر صرف بکواس ہے اور کچھ نہیں، تو انھوں نے کہا کہ ایسا شخص غلط ہے یا صحیح؟ اس کا جوا ب ہمیں وہی دے سکتا ہے جو مذہبی ہو، ان کے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جس پیر جی کا ذکر میں کررہا ہوں وہ مجذوب ہوسکتا ہے۔ آپ بتائیں کہ کیاایسا ہوسکتا ہے کہ ایک شخص جو مہینوں تک غسل نہیں کرتا ہو، نشہ آور دوا پیتا ہو اور راہگیروں کویا اپنے پاس آنے والوں کو گالیاں دیتا ہو کیا وہ مجذوب یا اس درجہ میں آسکتا ہے؟ کیا ایسے شخص سے لوگوں کو بچانے کے لیے اس کو براکہا جاسکتا ہے؟
ہمارے شہر کے پاس ہی ایک گاؤں ہے اس میں ایک شخص ہوتا تھاجو کہ اب فوت ہوچکا ہے۔ لوگ اس کو پیر کہتے تھے، جب تک وہ زندہ تھاتب تک لوگ اس کے پاس جاکے اس کو اپنی پریشانیاں بتاتے تھے۔ واللہ اعلم سچ کہتے تھے یا جھوٹ کہ وہ پیر ایک وقت میں کئی جگہوں پرہوتا تھا، اوراس کے بارے میں اور بھی بہت ساری افسانوی کہانیاں مشہور ہیں۔ اس پیر کا کردار و عمل ایسا تھا کہ ہر وقت چرس پیتا تھا اور لوگوں کو گالیاں بھی دیتاتھا۔ میں تواس کو پیر بالکل بھی نہیں مانتا۔ خیر ایک دفعہ ہمارے محلہ کے ایک استاد جی ہیں ان کا گھرانا کافی مذہبی ہے اور خود بھی اسلامیات کے بارے میں کافی پڑھے لکھے ہیں۔ ایک دفعہ ان سے ایسے ہی اس پیر کے بارے میں بات ہورہی تھی تومیں نے کہاکہ وہ پیر صرف بکواس ہے اور کچھ نہیں، تو انھوں نے کہا کہ ایسا شخص غلط ہے یا صحیح؟ اس کا جوا ب ہمیں وہی دے سکتا ہے جو مذہبی ہو، ان کے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جس پیر جی کا ذکر میں کررہا ہوں وہ مجذوب ہوسکتا ہے۔ آپ بتائیں کہ کیاایسا ہوسکتا ہے کہ ایک شخص جو مہینوں تک غسل نہیں کرتا ہو، نشہ آور دوا پیتا ہو اور راہگیروں کویا اپنے پاس آنے والوں کو گالیاں دیتا ہو کیا وہ مجذوب یا اس درجہ میں آسکتا ہے؟ کیا ایسے شخص سے لوگوں کو بچانے کے لیے اس کو براکہا جاسکتا ہے؟
جواب نمبر: 6640
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1647=1262/ ھ
شریعتِ مطہرہ کے خلاف کسی کا قول وعمل حجت نہیں خواہ کوئی مجذوب ہو یا غیر مجذوب ہو، آپ حضرات جس شخص کے متعلق بحث کررہے ہیں جب کہ اس کی وفات ہوگئی تو اس کا تمام تر معاملہ اللہ پاک کے سپرد ہوگیا، آپ حضرات بھی بحث کو لپیٹ کر رکھ دیں جو کچھ شریعیت مقدسہ ہم پر ذمہ داری عائد کرتی ہے، سب ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی فکر میں لگیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند