• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 12366

    عنوان:

    مولانا، اللہ پاک آپ حضرت کو جزائے خیر دے، آمین۔ میرا تعلق علمائے دیوبند، تبلیغی جماعت اور احناف سے ہے۔ (۱)عشاء کی نماز کے وقت ہمارے دوست لوگ جماعت کے مقصد سے سفر کے لیے نکلے ابھی عشاء کی اذان ہوگی۔اب ہم کو قریباً اسی کلو میٹر سے آگے جانا تھا ۔ہم نے وہاں پہنچ کر عشاء کی نماز قصر کے ساتھ پڑھی یہ جائز ہے کہ نہیں؟ (۲)ہمارے دوست کا ایک ساتھی یہاں عمرے کے لیے نکلا اب راستے میں اس کا انتقال ہوگیا اب دوسرا آدمی اس کی طرف سے عمرہ کر لیتا ہے تو کوئی حرج تو نہیں؟ (۳)تفسیر ابن کثیر جس کا ترجمہ اردو میں مولانا محمد جوناگڑھی نے کیا ہے اس کا مطالعہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟ جواب ملاحظہ فرمائیں اور اہل دیوبنداور تبلیغی جماعت سے متعلق ویب سائٹ لنک ہو تو بھیج دیں تو آپ کی مہربانی ہوگی۔

    سوال:

    مولانا، اللہ پاک آپ حضرت کو جزائے خیر دے، آمین۔ میرا تعلق علمائے دیوبند، تبلیغی جماعت اور احناف سے ہے۔ (۱)عشاء کی نماز کے وقت ہمارے دوست لوگ جماعت کے مقصد سے سفر کے لیے نکلے ابھی عشاء کی اذان ہوگی۔اب ہم کو قریباً اسی کلو میٹر سے آگے جانا تھا ۔ہم نے وہاں پہنچ کر عشاء کی نماز قصر کے ساتھ پڑھی یہ جائز ہے کہ نہیں؟ (۲)ہمارے دوست کا ایک ساتھی یہاں عمرے کے لیے نکلا اب راستے میں اس کا انتقال ہوگیا اب دوسرا آدمی اس کی طرف سے عمرہ کر لیتا ہے تو کوئی حرج تو نہیں؟ (۳)تفسیر ابن کثیر جس کا ترجمہ اردو میں مولانا محمد جوناگڑھی نے کیا ہے اس کا مطالعہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟ جواب ملاحظہ فرمائیں اور اہل دیوبنداور تبلیغی جماعت سے متعلق ویب سائٹ لنک ہو تو بھیج دیں تو آپ کی مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 12366

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 989=767/ھ

     

    (۱) جائز ہے۔

    (۲) کچھ حرج نہیں۔

    (۳) محمد جوناگڑھی کا ایک ترجمہ تو وہ ہے کہ جو کچھ عرصہ قبل سعودیہ سے بھی چھپوادیا گیاتھا، اس میں تو اغلاط بلکہ غلط ترجمانیاں بہت ہیں، عوام کو اس کا مطالعہ کرنا دیکھنا، پھیلانا جائز نہیں، اس کے علاوہ جوناگڑھی نے تفسیر ابن کثیر کا کوئی ترجمہ کیا ہو وہ ہمارے علم میں نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند