• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 2231

    عنوان:

    میں پندرہ لا کھ کا مقروض ہو ں میں نے ا پنا گھر خر ید نے کے لئے ا پنے بھا ئی سے بطور قرض حسنہ چا ر سا ل پہلے یہ رقم لی تھی۔ آج تک یہ رقم ا دا نہیں کر سکا ہوں ۔ہم لو گ ا یک سا تھ مل جل کر تجا رت کر ر ہے ہیں۔ ۔۔۔

    سوال:

    میں پندرہ لا کھ کا مقروض ہو ں میں نے ا پنا گھر خر ید نے کے لئے ا پنے بھا ئی سے بطور قرض حسنہ چا ر سا ل پہلے یہ رقم لی تھی۔ آج تک یہ رقم ا دا نہیں کر سکا ہوں ۔ہم لو گ ا یک سا تھ مل جل کر تجا رت کر ر ہے ہیں ۔

    (1) فی ا لوقت مسئلہ یہ ہے کہ ہما ری تجا رت بہت ا چھی نہیں چل ر ہی ہے ، جس کی وجہ سے میر ے بھا ئی کچھ لون -جسے اس نے بینک اور ا پنے رشتے داروں سے لیا تھا -کے بھا ری سود ادا کر رہے ہیں ۔ا ب وہ مجھ سے ان سے لی ہو ئی رقم کو واپس کر نے اور بینک اور رشتے داروں کا کچھ نہ کچھ سود چکا نے کے لئے کہہ رہے ہیں، کیو نکہ وہ کچھ کرنے کے قا بل نہیں ہیں۔میں ا ن کا مسئلہ سمجھتا ہو ں ۔ا نہوں نے مجھے بہت پہلے بغیر سود کے لون دیا تھا؛ا ب وہ ابتر حالا ت کی وجہ سے سود ادا کر رہے ہیں ۔

    (۲) یہ ہے کہ میں اپنی بیوی کے سا تھ اس سا ل حج کر نا چا ہتا ہو ں ان شاء للہ ۔میر ے بھا ئی مجھے حج کر نے جا نے کے لئے کہہ رہے ہیں،چو نکہ میر ے پا س کا فی جا ئد اد ہیں ۔ا ن کے مطا بق ا گر چہ میں مقروض ہو ں ،میر ے پا س ا یک جگہ ہے جو زیا دہ قیمتی ہے، اس لئے میں حج کر سکتا ہو ں۔ مجھے ان دونو ں مسئلو ں میں آ پ کا مشو رہ یا فتوی کی ضرورت ہے۔

    جواب نمبر: 2231

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  1268/هـ = 979/هـ)

     

    (1)  آپ جس قدر معاونت بھائی کی کرسکیں ضرور کریں تاکہ سودی قرض کا بوجھ ان کے سرسے اترجائے خواہ اس معاونت میں آپ کو کچھ تنگی ترشی بھی پیش آئے تب بھی اس موقعہ کو ہاتھ سے نہ جانے دیں، دنیا و آخرت میں اس معاونت کا بہت بڑا اجر و ثواب ہے۔

    (2) حج بھی مع اہلیہ کے ضرور کرلیں اللہ پاک آپ کو حج مقبول و مبرور کی دولت سے نوازے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند