• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 25523

    عنوان: زید نے ایک گھر خریدا اور میں نے اس سے اس گھر کو 2000/ کرایہ پر لیا ، میں نے اس کو مالک سے پوچھے بغیر کسی اور کو 3000/ روپئے کرایہ پر دیدیا، مالک کو پتا نہیں ہے۔ تو کیا یہ جائز ہے؟مالک کو پتا لگے تو میری خیر نہیں ہے۔

    سوال: زید نے ایک گھر خریدا اور میں نے اس سے اس گھر کو 2000/ کرایہ پر لیا ، میں نے اس کو مالک سے پوچھے بغیر کسی اور کو 3000/ روپئے کرایہ پر دیدیا، مالک کو پتا نہیں ہے۔ تو کیا یہ جائز ہے؟مالک کو پتا لگے تو میری خیر نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 25523

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1512=1146-10/1431

    جس مدت کے لیے آپ نے کرایہ پر لیا اس مدت کے اندر تک کسی کو کرایہ پر بھی دے سکتے ہیں بشرطیکہ مالک کی اجازت ہو، بدون اجازت کے نہیں۔ قال فی الشامیة والمستاجر لیس أن یوٴجر لغیرہ مرکوبا کان أو ملبوسًا إلا بإذن (شامي: ۵۶۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند